ابوظہبی(اسپورٹس ڈیسک)سرفراز احمد اور عماد وسیم کی نصف سنچریاں رائیگاں چلی گئیں،پاکستان نیوزی لینڈ کیخلاف ناکامیوں کے بھنور سے باہر نہ نکل سکا،نیوزی لینڈ کے فاسٹ بائولر بولٹ نے پاکستانی بیٹنگ لائن کے تین اہم ستون گرا کر اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کر ڈالی،بولٹ نے فخر زمان ،بابر اعظم اور محمد حفیظ کو یکے بعد دیگر پویلین بھیج کر ہیٹ ٹرک مکمل کی،اس سے قبل نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر نو وکٹوں پر 266 اسکور کیا،راس ٹیلر 80اور ٹام لیتھم 68بنا کر نمایاں بیٹسمین رہے،شاہین آفریدی اور شاداب خان نے چار،چار وکٹیں حاصل کیں لیکن پاکستان کیخلاف مسلسل بارہویں فتح کے ساتھ کیویز نے سیریز میں ایک،صفر کی برتری حاصل کرلی۔ شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں ٹاس جیت کر کیوی کپتان کین ولیمسن نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو جارج ورکر چوتھے اوور میں صرف ایک رن پر اپنی وکٹ شاہین آفریدی کے حوالے کر گئے۔اگرچہ کالن منرو 29 اور کپتان کین ولیمسن بھی 27 رنز سے آگے نہیں جا سکے لیکن 17 ویں اوور میں 78 رنز پر تین وکٹیں گنوانے کے بعد راس ٹیلر اور ٹام لیتھم نے کیوی اننگز کو سنبھال لیا اور چوتھی وکٹ کیلئے 130 رنز کی رفاقت نے نیوزی لینڈ کو 42 ویں اوور میں 208 رنز تک پہنچا دیا تھا تو پاکستانی ٹیم کو شاداب خان چار بالز پر تین وکٹیں لے کر میچ میں واپس لے آئے۔انہوں نے پانچ چوکوں سمیت 68 رنز بنانے والے ٹام لیتھم کے بعد ہنری نکولس اور کالن ڈی گرینڈ ہوم کو صفر کے تحائف تھمائے جبکہ عماد وسیم نے دو رنز کے اضافے پر راس ٹیلر سے بھی جان چھڑا دی جو ایک اینڈ سنبھال کر پانچ چوکوں سمیت 80 رنز بنا چکے تھے۔ دو رنز کے فرق سے چار وکٹیں گنوانے کے باوجود کیوی ٹیم نے ایش سوڈھی کے 24 اور ٹم ساؤتھی کے 20 رنز کے سہارے اپنا مجموعہ نو وکٹوں پر 366 تک پہنچا دیا۔ پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی اور شاداب خان نے چار،چار وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی ٹیم کی جوابی اننگز میں اسی وقت کمر ٹوٹ گئی جب ٹرینٹ بولٹ نے اپنے دوسرے اوور میں تین مسلسل گیندوں پر فخر زمان،بابر اعظم اور محمد حفیظ جیسے ان فارم بیٹسمینوں کو برطرف کر کے ہیٹ ٹرک مکمل کرلی اور اس کارنامے کے خالق تیسرے کیوی بالر بھی بن گئے۔ ان سے پہلے ڈینی موریسن نے 1994ء میں بھارت اور شین بونڈ نے آسٹریلیا کیخلاف 2007ء میں ہیٹ ٹرک کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ محض آٹھ رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد امام الحق اور شعیب ملک نے اسکور 71 رنز تک پہنچا دیا لیکن 17ویں اوور میں لوکی فرگوسن نے تین چوکوں سمیت 34 رنز بنانے والے امام الحق کو کالن ڈی گرینڈہوم کی مدد سے رخصت کر کے 63 رنز کی شراکت ختم کردی۔
اسکور میں دو رنز کے اضافے پر شعیب ملک بھی تین چوکوں سمیت 30رنز بنا کر کالن ڈی گرینڈہوم کی بال کین ولیمسن کے ہاتھوں میں منتقل کرگئے جبکہ شاداب خان بھی سات رنز بنا کر ناقص فیصلے کا شکار ہوئے تو پاکستان کی چھ وکٹیں 85 رنز پر گر چکی تھیں۔اس موقع پر کپتان سرفراز احمد اور عماد وسیم نے ساتویں وکٹ کیلئے بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے 103 رنز کا اضافہ کیا لیکن 41 ویں اوور میں سرفراز احمد کو سات چوکوں سمیت 64 رنز بنانے کے بعد کالن ڈی گرینڈہوم نے بولڈ کردیا تو جیت کی امیدیں دم توڑ گئیں۔ عماد وسیم نے دو چھکوں کی مدد سے 50 اور حسن علی نے 16 رنز بنائے لیکن مجموعہ 219 سے آگے نہیں جا سکا۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ اور لوکی فرگوسن نے تین،تین جبکہ کالن ڈی گرینڈہوم نے دو وکٹیں حاصل کیں۔