پشاور(سپورٹس لنک رپورٹ )ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبرپختونخوا جنید خان نے کہا ہے کہ قلیل مدت میں طہماس خان فٹ بال سٹیڈیم کو بہترین حال میں بحال کردیا جبکہ ارباب نیازسٹڈیم کو بین الاقوامی معیارکے مطابق بنانے کے منصوبے پر بھی زوروشور سے کام شروع جاری ہے، اگلے چند سالو ں میں پشاور بھی دوبئی کی طرح انٹر نیشنل سپورٹس سٹی کی شکل اختیار کرے گی۔گذشتہ روز میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے جنید خان نے بتایا ہے کہ موجودہ حکومت کھیلوں کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے،جسکی وجہ سے صوبے کے اندر ایک عرصے سے کھلاڑیوں میں پائی جانے والے محرومیوں کو نہ صرف دورکیا بلکہ انکی سہولت کیلئے کھیلوں کے میدانوں سے لیکر تمام سہولیات بھی بہم پہنچائی گئیں۔انکا کہنا ہے کہ حکومت کھیلوں پر سیاست نہیں چمکاتا ہماری ہدف ہے کہ اگلے تین سال میں خیبرپختونخوا سے دو سو کے قریب بین الاقوامی کھلاڑی پیدا کرے اور اس سلسلے میں کھیلوں کے تمام ایسوسی ایشنز کے منتظمین کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ پرانے اور نئے کھلاڑیوں کو بڑے محاذکیلئے تیار کرے، اس سلسلے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے ایسوسی ایشنز کوسالانہ گرانٹ میں اضافے کے ساتھ ساتھ انہیں نقد انعامات بھی دیئے جائیں گے ،جنید خان نے بتایا کہ نوجوانوں کو کھیلنے کی ہرممکن سہولیات حکومت کی ذمہ داری ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پر ایک ارب چالیس کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ‘ سٹیڈیم کو مصنوعی روشنیوں ، جدید اکیڈمی، ہاک آئی اور سنیکو میٹر کی سہولیات ، سی سی ٹی وی اور تکنیکی آلات سے مزین کیاجائے گا۔ تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش بتیس ہزار تک پہنچ جائیگی ، نئی پچز بھی بنائی جائیں گی ، جیم بھی موجود ہوگا،‘سٹیڈیم میں اس وقت سترہ ہزار تماشائیوں کے زمین پر بیٹھنے کی گنجائش ہے منصوبے کے تحت تماشائیوں کیلئے کرسیاں لگائی جائیں گی جبکہ ایک اور منزل بھی تعمیر کی جائے گی جس سے تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش 32 ہزار تک پہنچ جائیگی ، گراؤنڈ میں جدید فلڈ لائٹس کی تنصیب بھی کی جائیگی‘ میدان میں موجود تماشائیوں کو کھیل ٹی وی سکرین پر دکھانے کیلئے ایس ایم ڈی سکرین کی تنصیب کے ساتھ الیکٹرانک سکور بورڈ بھی لگایا جائیگا جبکہ ٹکٹ کا نظام بھی الیکٹرانک کیا جائیگا، اسی طرح گراؤنڈ میں بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جائیں گے گراؤنڈ کی اپ گریڈیشن کے ساتھ نئی پچز بھی بنائی جائیں گی جبکہ عمارت کا ایک حصہ مکمل طور پر مسمار کرکے دوبارہ تعمیر ہوگا جس میں بین الاقوامی معیار کا پویلین ، وی آئی پی لاؤنچ اور میڈیا سنٹر شامل ہوگا۔ کرکٹ کے کھیل میں آنے والی نئی ٹیکنالوجی سنیکو میٹر اور ہاک آئی کیلئے میدان میں تاریں بچھائی جائیں گی جبکہ سیوریج کے نظام کی بھی تعمیر نو کی جائیگی ، کھلاڑیوں کیلئے چار سٹارہاسٹل بھی منصوبے کا حصہ ہے جس میں فٹنس کیلئے جیم بھی موجود ہوگا جبکہ لاہور میں موجود نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی طرز پر انڈور کرکٹ اکیڈمی بھی اسی منصوبے میں شامل ہے اکیڈمی میں ویڈیو کیمروں کی مدد سے کھلاڑیوں کے باؤلنگ ایکشن کی درستگی اور کوچنگ کی جائیگی ، اکیڈمی کو چلانے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی کرچکے ہیں جس کے تحت لاجسٹک سپورٹ اور ماہرین کی خدمات پشاور کی اکیڈمی کو فراہم کی جائیگی ۔