دبئی(سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف ابوظبی ٹیسٹ جیت کرنیوزی لینڈ نے سیریز اپنے نام کرنے کی پلاننگ شروع کردی ہے۔ دونوں ممالک ہفتے سے دبئی میں دوسرے ٹیسٹ میں مدمقابل ہوں گے۔ کیویز نے پاکستان کےخلاف ان کے ہوم گراؤنڈز پر 1969 ءسے کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی۔ انہوں نے پاکستان کےخلاف وطن سے دور 25 ٹیسٹ کھیلے ہیں جس میں سے4 ہی جیت پائے ہیں، اب وہ دبئی میں فتح اور سیریز پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ہیڈ کوچ گیری سٹیڈ نے پلیئنگ الیون میں3 سپنرز شامل کرنےکا عندیہ دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں پاکستان اب ہمیں آسان حریف نہیں سمجھے گا، دوسرے ٹیسٹ میں ضروری نہیں کہ وننگ ٹیم برقرار رکھنے کا فارمولا ہی اپناؤں، میں ون ڈے سیریز اور آسٹریلیا کےخلاف پاکستان کی فتح کے وقت سے دبئی کی وکٹ کا مشاہدہ کررہا ہوں، یہ سپنرز کی معاونت کرتی ہے، بیٹسمینوں کیلئے مشکل ثابت ہوگی۔ممکن ہے پلیئنگ الیون میں اعجاز پٹیل اور اش سودھی کےساتھ تیسرا سپنر شامل کریں۔ خیال رہے کہ ویل سومر ویل کی صورت میں بلیک کیپس کو آف سپنر کی خدمات میسر ہیں، انہوں نے ٹیسٹ ڈیبیو نہیں کیا ہے۔ گیری سٹیڈ کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کیلئے بیک وقت تین سپنرز کو کھلانا غیرمعمولی ہوگا۔ کیوی میڈیا کے مطابق گیری سٹیڈ اور کپتان کین ولیمسن کیلئے ٹیم سلیکشن تھوڑا سا مسئلہ ہوسکتی ہے کیونکہ تین سپنرز کے ساتھ فاسٹ بولرز کون ہونگے یہ بہت بڑا سوال ہوگا۔نیل ویگنر نے ابوظہبی میں بہترین بولنگ کی، انکی سلیکشن یقینی دکھائی دیتی ہے، ہوسکتا ہے کہ سینئر فاسٹ بولرز ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ کو آرام دیا جائے۔ دوسری جانب سٹیڈ مانتے ہیں کہ ابوظبی میں جیت کے باوجود ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، انہوں نے کھلاڑیوں پر زور دیا ہے کہ اگر سیریز نام کرنی ہے تو زیادہ محنت کرنا ہوگی۔ میں اس بات کی توقع نہیں کرسکتا ہے کہ گرین کیپس ابوظبی ٹیسٹ والی غلطیاں دہرائیں گے۔ وہ مضبوط ٹیم ہے اور اسے امارات میں ہرانا آسان نہیں، یہی بات میرے اور ٹیم کیلئے اطمینان کا سبب ہے کہ ہم نے ایسا کیا ہے۔ اگر انہوں نے پہلے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ ٹیم کوآسان سمجھا تو اب وہ ایسا ہرگز نہیں کریں گے۔