لندن(سپورٹس لنک رپورٹ) قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر حسن علی نے ورلڈ کپ میں عمدہ کارکردگی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ پوری قوم چیمپیئنز ٹرافی 2017 کی طرح اس مرتبہ ورلڈکپ کی فتح کا جشن منائے۔حسن علی نے 2 سال قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا تھا اور ایونٹ میں غیرمعمولی باؤلنگ کی بدولت وہ مین آف دی ٹورنامنٹ بھی قرار پائے تھے۔اسی عمدہ کارکردگی کی بدولت نوجوان فاسٹ باؤلر کو آئی سی سی کی جانب سے ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر 2017 کا ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔حسن علی نے ایک انٹرویو میں اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ قوم نے جیت کا جو جشن چیمپیئنز ٹرافی کے موقع پر منایا تھا وہی اس بار بھی منائے۔انہوں نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کی جیت نے ہر پاکستانی کو خوشی دی اور اسی جیت کی وجہ سے ہمیں بھی لوگوں نے عزت اور پیار دیا لہٰذا کوشش ہوگی کہ دو سال پہلے جو ہوا تھا اس بار بھی ویسا ہی ہو اور پورا ملک جشن منائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ مجھے نئی گیند سے باؤلنگ دی جائے یا پرانی گیند سے کیونکہ کپتان اور کوچ مجھے جو بھی رول دیں گے میں اسے ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔حسن علی کا کہنا تھا پاکستانی کرکٹ ٹیم پچھلے 3 سال سے انگلینڈ کا دورہ کرتی آرہی ہے لہٰذا انہیں وہاں کی کنڈیشنز کا پتہ ہے اور تمام کھلاڑی ان کنڈیشنز سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔عالمی کپ میں پاک بھارت میچ کے حوالے سے سوال پر فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ انڈیا پاکستان میچ کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، دنیا اسے دیکھتی ہے لیکن ورلڈکپ میں صرف انڈیا پاکستان میچ نہیں لہٰذا پہلے سے اس میچ کی پلاننگ کے بارے میں سوچ لینا صحیح نہیں کیونکہ ورلڈ کپ میں 8 دیگر میچز بھی ہیں۔تاہم حسن علی نے تسلیم کیا کہ انڈیا پاکستان میچ ہمیشہ ایک پریشر گیم ہوتا ہے جس میں وہی جیتے گا جو اپنے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے بہترین کھیل پیش کرے گا۔