کراچی (ریاض احمد) فیفا اورایف سی مشن کی پاکستان آمد پر ہر طرح کے بیانات خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور دونوں گروپ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ فیصل صالح حیات کا حمایتی گروپ مشن کے سردار نوید حیدر خان سے ملنے سے انکار کو اپنی فتح کی نوید اورفخریہ اسے اپنی کامیابی سے تعبیر کررہا ہے ۔ اشفاق شاہ گروپ کا کہنا ہے کہ فیصلے جھوٹ و فریب کی بنیاد پر نہیں ہمیشہ حقائق کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں ۔ہمارا حصول میڈیا کی جنگ جیتنا نہیں بلکہ ہمارا ہدف کانگریس کی مشاورت سے پی ایف ایف کو سرخرو کرنا ہے۔موجودہ فیڈریشن نے اب تک جتنے بھی فیصلے کیے اتفاق رائے اور تمام حق و سچ اور اصولوں کی بنیاد پر کئے ۔انصاف کا تقاضہ یہ تھا کہ جس جعلسازی کے زریعے فیصل گروپ نے سردار نوید حیدر خان کو نقصان پہنچانے اور انہیں تنہا کرنے کی سازش کی اسے ناکام بنایا جائے ۔ سب دوستوں نے سردار نوید حیدر پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور ان پر غیر آئنی پابندی لگانے کے عمل کی نہ صرف شدت سے مذمت کی بلکہ صدر اشفاق حسین شاہ، نائب صدور عامر ڈوگر، سید ظاہر علی شاہ اور تمام کانگریس ممبران نے مشن کے سامنے سردار نوید حیدر کی عدم موجودگی میںپیش ہونے سے واضح انکار کرکے ان پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہارکرکے مخالفین کے ارمان ٹھنڈے کردئے۔
کانگریس میں اتفاق رائے سے کیے گئے فیصلے کے مطابق بیسرسٹر طحہ علی زئی اور ایڈوکیٹ ذوالفقار کو مشن کے سامنے پیش ہونے کی منظوری دی گئی ۔ دو رکنی لیگل ٹیم نے تقریبا 3گھنٹہ فیفا اور ایف سی کے وفد سے میٹنگ کی اور 2012تا2018 فیصل صالح حیات کے دور صدارت میں اے ایف سی سے ملنے والے فنڈز کو خفیہ اکاؤنٹ کے زریعہ جس بے دردی سے لوٹا گیااس کے دستاویزی ، وڈیو اور فونک ثبوت پیش کیے تاکہ حقائق کی بنیاد پر درست فیصلہ کرنے میں فیفا کو آسانی ہو۔سردار نوید حیدر خان نے اپنے بیان میںکہا کہ ہم سب کویہ دعا کرنی چاہیے کہ فیفا کی جانب سے 4جون کو حق و سچ پر مبنی فیصلہ سامنے آئے تاکہ پاکستان کی فٹبال کو گذشتہ کئی سالوں سے یرغمال بنانے والوں کا اصل چہرہ بے نقاب اورفٹبال کھیل کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے میں آسانی ہو۔