نئی دہلی (سپورٹس لنک رپورٹ)بھارت کے لیجنڈ کرکٹر اور سابق کپتان سنیل گواسکر نے اپنے ملک کے انتہا پسند میڈیا کو آئینہ دکھا دیا۔بھارتی ٹیم کے سابق کپتان نے بھارتی چینل سے گفتگو میں کہا کہ بھارتی ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے گئی ہے کوئی گلی محلے کی کرکٹ نہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے گئی ہے، ایسا نہیں کہ جب چاہا بلالیا جائے۔سابق بھارتی کپتان نے یہ بھی کہا کہ میگا ایونٹ میں شریک ہر کھلاڑی پر لازم ہے کہ آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی پابندی کرے۔سنیل گواسکر نے مزید کہا کہ جو چاہتے ہو کرلو،بھارتی ٹیم کو واپس بلوانا ہے بلوالو، مجھے بتائو ورلڈ کپ کونسی ٹیم جیتے گی؟بولنا ہے تو کچھ سوچ کر بولو۔بھارتی وکٹ کیپر اور سابق کپتان ایم ایس دھونی نے ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں جنوبی افریقا کے خلاف جو کیپنگ گلوز استعمال کیے اس پر بھارتی آرمی کا ’مونو گرام‘ بنا ہوا تھا۔گلوز پر بنا ’مونو گرام‘ آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی کھلی خلاف ورزی تھا،اس پر ایکشن لیا گیا اور دھونی کو ایسا کرنے سے منع کر دیا۔اس سلسلے میں آئی سی سی نے بی سی سی آئی کی اپیل بھی مسترد کر دی، جس کے بعد شاید بھارتی بورڈ تو مان گیا لیکن بھارتی میڈیا پگلا گیا، ہر طرف سے ایک ہی آواز سنائی دینے لگی، وہ یہ کہ بھارتی ٹیم کو ورلڈ کپ چھوڑ کر وطن لوٹ آنا چاہیے۔اس انتہا پسندانہ موقف پر بھارت کے سابق کپتان سنیل گواسکر سے خاموش نہ رہا گیا، وہ بول ہی پڑے۔انہوں نے کہا کہ یہ ورلڈ کپ چھوڑ کر آنے کا کہنا ہے بہت آسان ہے، یہ کہاں کی نیشنل ازم ہے، پبلسٹی لینے کے لیے ایسا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔