کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ)اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں سنچری بنانے والے دائیں ہاتھ کے بیٹسمین عمر اکمل کا کہنا ہے کہ جب 2017میں آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں بناء کھلائے کوچ مکی آرتھر نے انھیں برمنگھم سے وطن بھیجنے کا فیصلہ سنایا،تو وہ بہت دل برداشتہ تھے۔کیوں کہ یہ سب کچھ بہت افسوس ناک تھا، اور گھر پہنچ کر وہ اس حد تک افسردہ تھے کہ انہوں نے سوچ لیا تھا کہ اب کبھی پاکستان کی نمائندگی نہیں کرینگے۔عمر اکمل نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اس فیصلے پر اہلیہ نور خاصی برہم ہوئیں ،اور انہوں نے مجھے سمجھایا کہ آپ ایسا ہر گز نہیں کرینگے، زرا سوچیں اگر آپ نے ایسا کچھ کیا تو آپ کے بچے بڑے ہوکر لوگوں کے سوالوں کے کس طرح جواب دینگے کہ آپ کے والد نے اپنے ملک کی نمائندگی سے ہی معذرت کر لی۔یاد رہے عمر اکمل کی اہلیہ نور قومی ٹیم کے سابق کپتان اور گگلی بولنگ کے بادشاہ عبدالقادر کی چھوٹی صاحبزادی ہیں۔عمر اکمل کا کہنا ہے کہ اپنی بیگم کی مشکل وقت میں حوصلہ افزائی نے انھیں ایک نئی توانائی دی،اور انہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کیا، حالاں کہ اس بارے میں انہوں نے اپنے بھائی کامران اکمل کو بھی نہیں بتایا تھا۔ایک سو اکیس ون ڈے میچوں میں 34.34کی اوسط سے 3194رنز 2سینچریوں کی مدد سے بنانے والے عمر اکمل کی قریبا 26ماہ بعد قومی ون ڈے ٹیم میں واپسی اس سال مارچ میں آسڑیلیا کے خلاف پانچ ون ڈے کی سیریز میں ہوئی تھے، جہاں عمر اکمل نے 30.00کی اوسط سے 150رنز اسکور کئے تھے۔