ٹاؤنٹن(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان اور آسٹریلیا کا ورلڈ کپ میچ دودن بعد ہونا ہے۔ پچ بظاہر گرین ٹاپ دکھائی دے رہی ہے،حالانکہ ون ڈے میچ بیٹنگ پچ پر کھیلے جاتے ہیں، اگر کیو ریٹر نے پچ سے گھاس صاف نہیں کی تو فاسٹ بولروں کو پچ سے مدد ملے گی۔میچ والے دن بارش کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے اس لئے میچ میں ٹاس اہمیت اختیار کر گیا ہے۔اس گراؤنڈ پر اس ورلڈ کپ کے تین میچ ہوں گے۔پاکستان کے میچ سے پہلے نیوزی لینڈ نے افغانستان کو شکست دی تھی۔اس گراؤنڈ کی تاریخ ایک سو سال سے بھی زائد کی ہے۔1882میں یہ گراؤنڈ قائم ہوا تھا۔1983میں ٹاؤنٹن نے ایک اور1999میں دو ورلڈ کپ میچوں کی میزبانی کی تھی۔1999میں بھارت نے سری لنکا کے خلاف373رنز چھ وکٹ پر بنائے تھے۔2017میں اس گراونڈ پر ویمنز ورلڈ کپ کے سات میچ ہوئے تھے۔پاکستانی ٹیم اس گراؤنڈ پر پہلا ون ڈے انٹر نیشنل کھیل رہی ہے۔اہم ترین میچ کے لئے پاکستانی ٹیم نے دوسرے دن ٹاؤنٹن میں طویل پریکٹس سیشن میں شرکت کی۔ٹاؤنٹن میں دھوپ نکلی ہوئی تھی اور سرد موسم میں کھلاڑیوں نے بھرپور سیشن کیا۔اتوار کے مقابلے میں پیر کو موسم بہتر تھا اس لئے آؤٹ ڈور میں پاکستانی کھلاڑیوں نے تین گھنٹے تک پریکٹس کی۔بدھ کو پاکستان اور آسٹریلیا والے میچ کے موقع بارش کا امکان ہے اس لئے بارش کو ذہن میں رکھ کر پریکٹس کی گئی ۔آسٹریلوی ٹیم لندن سے ٹاونٹن پہنچ گئی ہے لیکن آسٹریلیا نے پریکٹس سے گریز کیا اور کھلاڑیوں نے پانچ گھنٹے کے سفر کے بعد آرام کو ترجیح دی۔چیف سلیکٹر انضمام الحق بھی اپنے بیٹے کے ساتھ پریکٹس سیشن کے موقع پر موجود تھے ۔انضمام الحق نے مکی آرتھر اور سرفراز احمد کے ساتھ صلاح مشورے کئے۔توقع ہے کہ پاکستانی ٹیم میں کسی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے اگر بارش سے اوورز کم ہوتے ہیں تو ٹیم میں ردوبدل ہوسکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں جیت کا تسلسل قائم رکھنا چاہتی ہے اس لئے کھلاڑیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جارحانہ حکمت عملی کو تبدیل نہ کریں اور انگلینڈ کے میچ والی حکمت عملی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پریکٹس سیشن میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ٹیل اینڈرز کو بھی بیٹنگ پریکٹس کرائی تاکہ اگر کسی وقت ٹیل انڈرز پر میچ کا نتیجہ آنا ہو تو ٹیل اینڈرز بیٹنگ کرسکیں۔