اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے قومی کرکٹ ٹیم کو مشورہ دیا ہے کہ بھارت کے خلاف جیت کی حکمت عملی سے کھیلنے کے لیے کپتان سرفراز احمد کو تجربہ کار بلے بازوں اور بولروں سے کھیلنا چاہیے کیوں کہ ‘ریلو کٹے’ دباؤ میں نہیں کھیل سکتے۔وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان آج کھیلے جانے والے میچ سے قبل قومی ٹیم کے کپتان کو کچھ مشورے دیے اور اس میچ کے نتیجے میں سامنے آنے والے دباؤ کا ذکر اپنی مختلف ٹوئٹس میں کیا۔وزیراعظم نے اپنے مشورے میں کہا کہ کپتان سرفراز احمد کو لازمی ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنی چاہیے اور جیت کی حکمت عملی کو مد نظر رکھتے ہوئے تجربہ کار بلے بازوں اور بولروں کے ساتھ میدان میں اترنا چاہیے کیوں کہ ‘ریلو کٹے’ دباؤ میں اکثر کم ہی پرفارم کرتے ہیں اور آج اسی سوچ کے ساتھ اترنا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کھلاڑیوں کو شکست کے تمام خوف کو ذہنوں سے نکال کر دماغ کو صرف مثبت رکھنے کی ضرورت ہے، شکست کا خوف منفی اثر چھوڑتا ہے جس سے مخالف ٹیم کے خلاف حکمت عملی خراب اور غلطیاں شروع ہوجاتی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ البتہ بھارتی ٹیم فیورٹ ہے لیکن شکست کے خوف کو پس پشت ڈالیں، صرف اچھا کرنے کی کوشش کریں اور میچ کی آخری گیند تک لڑیں جس کے بعد میچ کا جو بھی نتیجہ ہو اسے قبول کریں۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ قوم کی دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ جب انہوں نے کرکٹ شروع کی تو خیال تھا کامیابی میں 70 فیصد ہاتھ ٹیلنٹ کا ہوتا ہے اور اس میں سوچ کا حصہ 30 فیصد ہوتا ہے لیکن کرکٹ ختم کی تو اندازہ ہوا کامیابی میں ٹیلنٹ اور سوچ کا ہاتھ ففٹی ففٹی ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنے دوست گواسکر سے اتفاق کرتا ہوں کہ کامیابی میں ذہنی صحت کا حصہ 60 اور ٹیلنٹ 40 فیصد ہوتا ہے تاہم آج کامیابی میں سوچ کا تناسب 60 فیصد سے زائد ہوگا۔