برمنگھم (سپورٹس لنک رپورٹ)ورلڈ کپ کے اہم میچ میں نیوزی لینڈ نے کپتان کین ولیمسن کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت جنوبی افریقہ کو شکست دے کر ورلڈ کپ سے تقریباً باہر کردیا۔برمنگھم میں کھیلا گیا میچ بارش کے سبب تاخیر سے شروع ہوا اور اننگز کو 49اوورز فی اننگز تک محدود کردیا گیا۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔جنوبی افریقی اننگز کا آغاز اچھا نہ تھا اور اسٹار وکٹ کیپر بلے باز کوئنٹن ڈی کوک صرف 5رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ہاشم آملا اور کپتان فاف ڈیو پلیسی نے ٹیم کو سنبھالا دینے کی کوشش کی لیکن ابھی 50رنز کی ساجھے داری ہی قائم ہوئی تھی کہ لوکی فرگیوسن نے جنوبی افریقی کپتان کی وکٹیں بکھیر دیں۔آملا نے عمدہ بیٹنگ جاری اور اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ ایڈن مرکرم کے ہمراہ مزید 52رنز جوڑے لیکن مچل سینٹر کی ایک گیند سے وہ بھی اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔ایڈن مرکرم نے 38رنز کی اننگز کھیل کر اچھی فارم کا ثبوت دیا لیکن گرینڈہوم نے ان کی پیش قدمی روکتے ہوئے کولن منرو کی مدد سے انہیں قابو کر لیا۔دوسرے اینڈ سے وین ڈو ڈوسن نے اچھی بیٹنگ جاری رکھھی اور اس ڈیوڈ ملر کے ہمراہ 5ویں وکٹ کے لیے 72رنز جوڑ کر جنوبی افریقہ کی ڈبل سنچری مکمل کرائی لیکن اس سے قبل کہ ملر اپنی روایتی جارحانہ بیٹنگ شروع کرتے، فرگیوسن نے اپنی ٹیم کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے ان کی 36رنز کی اننگز کے آگے بھی فل اسٹاپ لگا دیا اور پھر اگلے اوور میں فلکوایو کا کام بھی تمام کردیا۔
اختتامی اوورز میں وین ڈر دوسن کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ 49 اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان 241رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ڈوسن نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 64گیندوں پر 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد 67رنز بنائے۔ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم ابتدا میں ہی کولن منرو کی خدمات سے محروم ہو گئی لیکن مارٹن گپٹل اور کین ولیمسن نے 60رنز کی شراکت قائم کر کے ابتدائی نقصان کا کسی حد تک ازالہ کردیا۔اس مرحلے پر نیوزی لینڈ کی ٹیم یکدم 10رنز کے اضافے سے تین اہم وکٹوں سے محروم ہو گئی اور اس کی میچ میں فتح پر سوالیہ نشان لگ گیا۔مارٹن گپٹل 35رنز بنانے کے بعد ہٹ وکٹ ہوئے جبکہ کرس مورس نے اپنے لگاتار دو اوورز میں روس ٹیلر اور ٹام لیتھم کی قیمتی وکٹیں حاصل کیں۔80رنز پر 4وکٹیں گرنے کے بعد کین ولیمسن کا ساتھ دینے جیمز نیشام آئے اور دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 57رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت جنوبی افریقہ کے لیے مزید خطرناک ثابت ہوتی
مرس نے نیشام کا کام تمام کردیا۔137رنز پر آدھی ٹیم کے پویلین لوٹنے کے بعد نیوزی لینڈ کی شکست صاف نظر آ رہی تھی لیکن ولیمسن اور گرینڈ ہوم جنوبی افریقی ٹیم کی فتح کی راہ میں حائل ہو گئے۔دونوں کھلاڑیوں نے 91 رنز کی شاندار شراکت قائم کی خصوصاً گرینڈ ہوم نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور فتح سے چند قدم کی دوری پر 47 گیندوں پر 2 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 60رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔تاہم کین ولیمسن کو اس کے بعد اپنی ٹیم کو فتح دلانے میں زیادہ دقت پیش نہ آئی اور انہوں نے تین گیندیں قبل ہی اپنی ٹیم کو فتح دلا دی۔ولیمسن نے 106رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔اس شکست کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ کا ورلڈ کپ میں سفر تقریبا۟ اختتام پذیر ہو گیا اور وہ بقیہ تینوں میچ جیت کر بھی سیمی فائنل کے لیے شاہی ہی کوالیفائی کر سکیں۔جنوبی افریقہ کی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا اگلا میچ پاکستان کے خلاف کھیلے گی۔