سینئر سپورٹس رپورٹر اعجاز خان قاتلانہ حملے میں زخمی، سپورٹس لنک کی واقعہ کی شدید مذمت

پشاور (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے صدر، پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے سینئر جوائنٹ سیکریٹری اور پشاور میں سرکاری خبررساں ادارے APP کے سینئر اسپورٹس رپورٹر اعجاز خان قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے،حملے کے نتیجے میں اعجازخان کے سر پر زخم آئے، اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، اعجاز خان کے مطابق سحری کے وقت موٹرسائیکل سوار دو نامعلوم مسلح ملزمان نےان کا نام اور پیشہ جاننے کے بعد ان پر تشدد کیا، اعجاز خان کا کہنا ہے کہ یہ عمل صحافیوں کے خلاف کسی مخصوص سوچ کی عکاسی کرتا ہے, آزادی صحافت اور امن کے لیے ملک بھر کے صحافیوں کی طرح پشاور کے صحافیوں کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں,اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں ہمیں سچ لکھنے اور سچ بولنے سے نہیں روک سکتیں

اعجاز خان کے مطابق وقوعہ کی FIR متعلقہ پولیس اسٹیشن میں درج کرادی گئی ہے،سجاس کے صدر آصف خان اور سیکریٹری اصغر عظیم نے خیبرپختون خواہ حکومت سے واقعے کی فوری تحقیقات کرنےاور ملزمان کو جلد ازجلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشنکے صدر، پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے سینئر جوائنٹ سیکریٹری اور پشاور میں سرکاری خبررساں ادارے APP کے سینئر اسپورٹس رپورٹر اعجاز خان قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے،حملے کے نتیجے میں اعجازخان کے سر پر زخم آئے

اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، اعجاز خان کے مطابق سحری کے وقت موٹرسائیکل سوار دو نامعلوم مسلح ملزمان نےان کا نام اور پیشہ جاننے کے بعد ان پر تشدد کیا، اعجاز خان کا کہنا ہے کہ یہ عمل صحافیوں کے خلاف کسی مخصوص سوچ کی عکاسی کرتا ہے, آزادی صحافت اور امن کے لیے ملک بھر کے صحافیوں کی طرح پشاور کے صحافیوں کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں,اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں ہمیں سچ لکھنے اور سچ بولنے سے نہیں روک سکتیں،اعجاز خان کے مطابق وقوعہ کی FIR متعلقہ پولیس اسٹیشن میں درج کرادی گئی ہے،سجاس کے صدر آصف خان اور سیکریٹری اصغر عظیم نے خیبرپختون خواہ حکومت سے واقعے کی فوری تحقیقات کرنےاور ملزمان کو جلد ازجلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔کھیلوں کے حوالے سے معروف ویب سائٹ سپورٹس لنک نے بھی اعجاز خان پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جن لوگوں نے یہ کام کیا ہے انہیں گرفتار کیا جائے۔

error: Content is protected !!