لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ)ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پرفارمنس کے باوجود جب بھی پاکستان ٹیم میں انتخاب نہیں ہوتا تو وہ مایوس ہو جاتے ہیں تاہم وہ پھر بھی خود کو متحرک رکھتے ہیں اور نئے سرے سے اس عزم کے ساتھ دوبارہ اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ انہیں پاکستان ٹیم میں واپس آنا ہے۔ایک انٹرویومیں کامران اکمل نے کہا کہ پرفارمنس کے باوجود مجھے موقع نہیں مل رہا، کچھ برسوں میں جس طرح کا سلوک میرے ساتھ کیا جا رہا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔
کامران اکمل نے الزام لگایا کہ گزشتہ سلیکشن کمیٹی نے میرٹ پر کام نہیں کیا، پرفارمنس والوں کو نہیں چنا گیا بلکہ پسند و ناپسند کی بنیاد پر ٹیمیں تیار کی جاتی رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ چھ برسوں میں مینجمنٹ میں جو لوگ اور کوچز آئے ان کی وجہ سے کرکٹ کو نقصان پہنچا ہے، پاکستان میں کھیل کے معیار کے گرنے کی وجہ پیٹرن چیف وزیراعظم عمران خان کو چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے پوچھنی چاہیے کیونکہ احسان مانی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے انہیں دیکھنا چاہیے کہ ٹیمیں پسند و ناپسند پر کیوں بن رہی ہیں۔ انگلینڈ میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی سیریز کرکٹ کیلئے بڑی اہمیت کی حامل ہیں، اس سے اندازہ ہو سکے گا کہ ایس او پیز اور نئے قوانین کے ساتھ کرکٹ کیسے کھیلی جا سکتی ہے۔