• وسیم اکرم، رمیز راجہ، مائیک ہیسمین، سائمن ڈول، ڈیرل کلینن اور بازید خان جیسے ستاروں سے سجی کہکشاں گراؤنڈ میں جاری ایکشن پر تبصرہ کرے گی
• وسیم اکرم صرف ٹیسٹ سیریز جبکہ سائمن ڈول ٹی ٹونٹی سیریز کےلیے کمنٹری پینل جوائن کریں گے
• سیریز کی پروڈکشن میں کُل اٹھائیس کیمروں کا استعمال کیا جائے گا، جن میں ہاک آئی بال ٹریکنگ پر مشتمل ڈی آر ایس، الٹرا موشن، بگی کیمرہ اور ڈرون کیمرہ بھی شامل ہیں
کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ)تیرہ سال سے زائد عرصہ بعد جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے شائقین کرکٹ کو اعلیٰ معیار کی کوریج فراہم کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ چھبیس جنوری سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شیڈول پہلے ٹیسٹ میچ سے شروع ہونے والی سیریز کے کمنٹری پینل میں معروف کمنٹیٹرز شامل ہیں۔
ستاروں سے سجی اس کہکشاں میں پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم، رمیز راجہ اور بازید خان کے ساتھ ساتھ مائیک ہیسمین اور ڈیرل کلینن سمیت نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ باؤلر سائمن ڈول بھی شامل ہیں۔
وسیم اکرم صرف ٹیسٹ سیریز جبکہ سائمن ڈول صرف ٹی ٹونٹی سیریز میں کمنٹری کے فرائض انجام دیں گے۔ دونوں ٹیموں کے مابین تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلی جائے گی۔
اس سلسلے تینوں غیرملکی کمنٹیٹرز نے اپنے جذبات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے:
ڈیرل کلینن:
جنوبی افریقہ کے سابق بیٹسمین ڈیرل کلینن کا کہنا ہے کہ وہ ایک بار پھر پاکستان واپسی پر بہت خوش ہیں، دونوں ٹیمیں باصلاحیت ہیں، لہٰذا وہ ایک شاندار سیریز کے انعقاد کے منتظر ہیں۔
سائمن ڈول:
نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ باؤلر سائمن ڈول کا کہناہے کہ وہ اعلیٰ معیار کے فاسٹ باؤلرز پر مشتمل دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کے آغاز کا اب مزید انتظار نہیں کرسکتے۔
مائیک ہیسمین:
معروف کمنٹیٹر مائیک ہیسمین کا کہنا ہے کہ سال 2003 میں پاکستان میں کھیلی گئی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے اختتام پر انہوں نے آن ائیر ایک جملہ کہا تھا کہ ان دونوں ٹیموں کو کوئی علیحدہ نہیں کرسکتا، آج اٹھارہ سال بعد ان دونوں ٹیموں کے درمیان جنگ کا دوبارہ آغاز ہونے جارہا ہے،اس تاریخی ٹور پر انہیں کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سیریز کے میچز پر تبصرہ کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔
دوسری طرف سیریز کی براڈکاسٹ پروڈکشن سروسزمشترکہ طور پر ٹرانس گروپ ایف زیڈ ای، این ای پی گروپ اور بلٹز ایڈورٹائزنگ کو فراہم کردی گئی ہیں۔
اس کنسورشیم میں این ای پی گروپ ٹیکنکل پارٹنر ہے۔ این ای پی گزشتہ تیس سال سے دنیا کا ایک نامور پروڈکشن پارٹنر ہے۔
سیریز کی کوریج کُل 28 مختلف کیمروں سے کی جائے گی،جن میں ہاک آئی بال ٹریکنگ پر مشتمل ڈی آر ایس، آلٹر موشن، بگی کیمرہ اور ڈرون کیمرہ بھی شامل ہیں۔
راؤ عمر ہاشم خان،گروپ ڈائریکٹر ٹرانس گروپ:
گروپ ڈائریکٹر ٹرانس گروپ راؤ عمر ہاشم خان کا کہنا ہے کہ انہیں جنوبی افریقہ سیریز کے لیے پی سی بی کے پروڈکشن پارٹنر بننے پر خوشی ہے، وہ اسٹیٹ آف دی آرٹ آلات سےایونٹ کی کوریج کرکےاپنے صارفین کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرانس گروپ پی سی بی کا بہت پرانا پارٹنر ہے، جن کی خاصیت ہی اسٹیڈیمز کی ایونٹ منیجمنٹ، براڈکاسٹ اور کمرشل اسپانسرشپ رائٹس ہیں۔
سعید اعزادی، صدر این ای پی سنگاپور:
این ای پی سنگاپور کے صدر سعید اعزادی کا کہنا ہے کہ پروڈکشن کے ہر پہلو میں ٹیکنالوجی کا کردار بہت اہم ہے، این ای پی اپنے پارٹنرز ٹرانس گروپ اور بلٹز کو اسپورٹ کرنے کے لیے اپنے تجربے اور جدید آلات کے ذریعے کرکٹ کی اعلیٰ معیار کی کوریج فراہم کرےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک انٹرنیشنل سیریز میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کام کرنے لیے پرجوش ہیں، وہ پاکستان کے کرکٹ گراؤنڈز میں پہلی مرتبہ 4K ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔
احسن ادریس،چیف ایگزیکٹو آفیسر بلٹز ایڈورٹائزنگ :
بلٹز ایڈوارٹائزنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احسن ادریس کا کہنا ہے کہ بلٹرز اور ٹرانس گروپ کے کنسورشیم کی حیثیت سے وہ دنیا کی دو بہترین ٹیموں،پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین سیریز کی کوریج کرنے پر بہت خوش ہے، بلاشبہ دونوں ٹیموں میں بہترین کھلاڑی شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس کنسوریشم کے ٹیکنکل پاڑٹنر این ای پی کے ساتھ یہ ان کے تعلقات کا آغاز ہے، این ای پی دنیا بھر میں کھیلوں اور انٹرٹینمنٹ کے براہ راست ایونٹ کا ایک ٹیکنکل پروڈکشن پارٹنر رہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلٹز ٹرانس گروپ کا یہ کنسوریشم پاکستان اور جنوبی افریقہ سیریز کے دوران اپنےمقررہ معیار کو گرنے نہیں دے گا۔