ایبٹ آباد ہاکی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن نئی آسٹروٹرف کی تنصیب کیلئے 11 کروڑ 52لاکھ اور دس ہزار ہزار روپے کی باقاعدہ منظوری

ایبٹ آباد ( سپورٹس رپورٹر )سپیکر کے پی اسمبلی مشتاق احمد غنی ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والی مختلف حکومتی شخصیات اور ہاکی سمیت دیگر کھیلوں کی تنظیموں کی مسلسل تگ و دو اور کوشش کے نتیجے میں وزیر اعلی کے پی ،کے حکم پر پی ڈی ڈبلیو پی نے ایبٹ آباد ہاکی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن نئی آسٹروٹرف کی تنصیب فلڈ لائٹس سمیت سٹیڈیم کی حالت زار کو مثالی بنانے کی غرض سے 11 کروڑ 52لاکھ اور دس ہزار ہزار روپے یعنی21 ۔115 ملین کے فنڈز کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے اور دس سال کی مسلسل جدوجہد کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اس سلسلے میں پی ڈی ڈبلیو پی کا خصوصی اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبے بھر کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ ایبٹ آباد کی کھیلوں کی تنظیموں کے دیرینہ مطالبے پر ایبٹ آباد ہاکی سٹیڈیم کی نئی آسٹروٹرف بچھانے اور اس کی اپ گریڈیشن کی بھی باقاعدہ منظوری دی گئی صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز کی منظوری کے بعد جلد ہی اس منصوبے پر کام کا آغاز ہو جائے گا ساڑھے گیارہ کروڑ روپے سے زائد کے اس ترقیاتی منصوبے کے تحت ایبٹ آباد ہاکی سٹیڈیم کی موجودہ ناگفتہ بےحالت کو مکمل تبدیل کرتے ہوئے اس کو تمام تر سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا جس میں سٹیڈیم کے چاروں اطراف میں فلڈ لائٹس کی تنصیب سمیت نئی آسٹروٹرف بچھانے گراؤنڈ میں نئے خوبصورت شیڈز ،سٹیڈیم کی نئی کرسیوں سے آراستہ کرنے گراؤنڈ کی سب بیس کی بحالی نکاسی اب کو درست کرنے گراؤنڈ کی نکاسی کے نالوں کے لیے نئے کورز تمام حفاظتی اور گول پوسٹ کے جنگلوں اور پانی کے نئے فواروں سپرنکلنگ سسٹم کو مکمل طور پر تبدیل کرنے سے سمیت سٹیڈیم میں موجود تمام سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے دفاترکی حالت زار کو بھی بہتر بنایا جائے گا تاکہ ایبٹ آباد کو پھر سے ہاکی کی سرگرمیوں کا حقیقی مرکز و محور بنایا جا سکے یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چار دسمبر 2017 کو وفاقی حکومت کی جانب سے سی ڈی ڈبلیو پی کی منظوری سے ملک کے اندر چھے مختلف مقامات پرنئی ٹرف لگانے اور ہاکی کے منصوبوں کے لیے .523 اعشاریہ 163 ملین کی خطیر رقم مختص کی گئی تھی اور ایبٹ آباد بھی اس پراجیکٹ کا حصہ تھا اور یہ کام 36 مہینوں میں مکمل ہونے تھے لیکن ایبٹ آباد ہاکی سٹیڈیم پر وفأق نے نگاہ ڈالنا بھی گوارا نہیں کی ایبٹ آباد سے موجودہ صوبائی وزیر مال الحالج قلندر خان لودھی نے وفاق کو باقاعدہ خط بھی لکھا جبکہ موجودہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی رکن قومی اسمبلی علی خان جدون نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وفاقی وزیر کھیل میڈم فہمیدہ مرزا سے بھی مختلف اوقات کار میں اس سٹیڈیم کے حوالے سے ملاقاتیں کیں اور مسلسل تگ و دو کے بعد وفاق کی جانب سے ایبٹ آباد کے منصوبے سے دستبرداری سامنے آنے کے بعد کے پی حکومت اور خصوصاً وزیراعلی محمود خان نے سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی اور رکن قومی اسمبلی علی خان جدون کی درخواست پر اس منصوبے کو پی ڈی ڈبلیو پی کا حصہ بناتے ہوئے اس کے لئے ساڑھے گیارہ کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کرنے کا اپنا وعدہ پورا کر دکھایا ایبٹ آباد جو کہ قیام پاکستان سے لے کر اپ تک ہمیشہ سے ہاکی کی سرگرمیوں کا مرکز رہا سمر سپورٹس سٹی ہونے کی بنا پر اب تک لاتعداد قومی سنیر ،قومی جونیئر ،آل پاکستان اور صوبائی سطح کے مقابلوں سمیت پاکستانی سینئر ,وائٹ اور جونیئر ٹیموں کے تربیتی کیمپس کی میزبانی کا شرف بھی حاصل رہا اور اس شہر نے پاکستان کو درجنوں ہاکی کھلاڑیوں کی ایک کھیپ مہیا کی جن میں ورلڈ ہاکی الیون تک رسائی حاصل کرنے والے اولمپینز گولڈ میڈلسٹ لالا فضل الرحمان اور نعیم اختر جیسے کھلاڑی بھی اس زرخیز مٹی کا حصہ ہیں جب کے دوسری جانب 2011 میں ایبٹ آباد ہاکی سٹیڈیم کے ناقص شیڈز برف باری کا بوجھ برداشت نہ کر سکے اور زمین بوس ہوئے اور پھر ان شیڈز کی تنصیب ایک خواب ہی رہی اوراسی طرح 2017 میں برسات کی شدید بارشوں نے سٹیڈیم کی دیواروں کو ہلا کے رکھ دیا جس کے نتیجے میں اس برساتی پانی کی وجہ سے پوری آسٹروٹرف ہی ملیامیٹ ہو کر ایک قصہ پارینہ بن گئی جس کے بعد سے یہ سٹیڈیم غلاظت دلدل اور گندگی کے ڈھیروں میں تبدیل ہونے کی وجہ سے تمام تر ہاکی سرگرمیوں سے ہی کئی سالوں سے محروم چلا آ رہا ہے اور اپ کئی سالوں بعد اس کی شنوائی ممکن ہو سکی ہے دوسری جانب ایبٹ آباد کی مختلف کھیلوں کی تنظیموں اور ایبٹ آباد سپورٹس کونسل کے ترجمان نے ایبٹ آباد ہاکی سٹیڈیم کی نئی ٹرف بچھانے اور اس کی اپ گریڈیشن کے لیے ساڑھے گیارہ کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کرنے پر صوبائی حکومت، وزیر اعلی محمود خان اور سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی سمیت تمام متعلقہ اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے اور ان کی خصوصی دلچسپی سے ایک دفعہ پھر ایبٹ آباد ملکی سطح پر ہاکی سرگرمیوں کا مرکز بن سکے گا اور انہوں نے امید ظاہر کی کے اب اس سٹیڈیم کا کام جلد اور فوری شروع ہو سکے گااور بلیو ٹرف سٹیڈیم کا مقدر ہو گئی

error: Content is protected !!