نواز گوھر
پی سی بی کی کمزور حکمت عملی کو نئے کورونا کیس کی وجہ قرار دیا جانے لگا، پشاور زلمی سے نرمی برت کر دیگر ٹیموں کو بھی قوانین توڑنے کی راہ دکھائی گئی، موجودہ حالات میں لیگ کا انعقاد خطرے سے خالی نہیں ہے جب لڑکے فنکاریاں کریں ہوٹل کی عقبی سیڑھیوں سے ڈاج کروانا فنکاری سمجھیں ایک فرنچائز کے بیوقوف ہوشیاری سے خاموش ملاقاتیں کرواکر خود کو “بڑا فنکار” کہلوائیں تو پھر بورڈ اکیلا قصوروار کیوں کہلوائے ؟ ملکی عزت کا خیال کریں فنکاریاں کہیں اور جا کر کرو ہمیں مثبت ٹیسٹ نہیں مثبت کرکٹ اور مثبت فیصلوں کی ضرورت ہے پاکستان سپر لیگ ملک کا سب سے بڑا برانڈ ہے اس کے انتظامات اور ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے قوانین پر عملدرآمد ہونا چاہیے کوئی بھی کھلاڑی کھیل سے بڑا نہیں ہوتا اور کوئی بھی شخص پی ایس ایل سے بڑا نہیں ہے اب یہ دیکھنا ہے پی سی بی کیا ایکشن لیتے ہیں ۔