پشاور(سپورٹس رپورٹر)خیبرپختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام انڈر21 ویمنز گیمز پشاور سپورٹس کمپلیکس میں رنگا رنگ تقریب میں شروع ہوگئیں’افتتاحی تقریب کے موقع پر رکن صوبائی اسمبلی عائشہ بانو مہمان خصوصی تھیں ان کے ہمراہ رکن صوبائی اسمبلی رابعہ بصری’سیکرٹری سپورٹس عامر سلطان ترین’ ڈی سی پشاور شفیع اللہ خان ‘ڈی جی سپورٹس خالد خان’ڈائریکٹر سپورٹس آپریشنز سید ثقلین شاہ ‘ سکواش لیجنڈ جان شیر خان’ایڈمنسٹریٹر پشاورسپورٹس کمپلیکس جعفر شاہ’ڈی ایس او پشاور جمشید بلوچ’ڈی ایس او چارسدہ تحسین اللہ خان’ریجنل سپورٹس آفیسرملاکنڈ کاشف فرحان’ڈائریکٹر سپورٹس ماریہ ثمین’مس رحم بی بی سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں’ صوبے کے پینتیس میں سے ستائیس ڈسٹرکٹس کے دستے ان مقابلوں میں شرکت کررہے ہیں جو پچیس مارچ تک جاری رہیں گے
اس میں مجموعی طور پر تین ہزار کھلاڑی اور آفیشلز شرکت کررہے ہیں جنہیں بہترین سہولتیں فراہم کی گئی ہیں گزشتہ روز ایم پی اے عائشہ بانو نے باقاعدہ گیمز کے آغاز کا اعلان کیا ہوا میں کبوتر اور غبارے چھوڑے گئے پشاور سپورٹس کمپلیکس کو مختلف پلے کارڈز اور بینرز سے سجایا گیا تھا’بڑی تعداد میں کھلاڑیوں اور آفیشلز نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی’قومی ترانہ پیش کیا گیا ‘ستائیس ڈسٹرکٹس کے دستوں اور بینڈ کے دستوں نے مارچ پاسٹ میں حصہ لیا
بینڈ کے دستوں نے خوبصورت دھنیں بجائیں’ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی جانب سے برانز میڈل جیتنے والی ہادیہ کمال نے مارچ پاسٹ کے دوران قومی پرچم تھاما’مارچ پاسٹ کرنیوالے دستوں میں میزبان پشاور کے ساتھ مردان’چارسدہ’بنوں’بونیر’چترال اپر’چترال لوئر’بونیر’دیر لوئر’دیر اپر’ڈی آئی ان’ہنگو’ہری پور’کرک’مانسہرہ’خیبر’کوہاٹ’کرم’لکی مروت’ملاکنڈ’شانگہ’مہمند’صوابی’سوات’ٹانک’نوشہرہ شامل تھے
ان کے ساتھ ان کے ڈی ایس اوز قیادت کررہے تھے’ایم پی اے عائشہ بانونے اپنے خطاب میں کہا کہ ان گیمز میں اتنی بڑی تعداد میں کھلاڑیوں کی شرکت بہت بڑی کامیابی ہے
انہوں نے کہا کہ حکومت مردوں کیساتھ خواتین کو بھی ہر میدان میں آگے جانے کے مواقع فراہم کررہی ہے کھلاڑیوں کو میدان میں بہترین صلاحیتوں کا اظہار کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتاہے یہ کوئی آخری مقابلہ نہیں ہوگا سب کو مل کر کھیلوں کے فروغ و ترقی کے لئے کام کرنا چاہئے
‘سیکرٹری سپورٹس عامر سلطان ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایات کی روشنی میں صوبہ بھر میں اربوں کے کھیلوں کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے منصوبے جاری ہیں
اس میں سے بہت سے مکمل بھی ہوچکے ہیں میگا پراجیکٹس کو بھی جلد مکمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے خواتین کے لئے جمنازیم اور دیگر سہولتوں کے لئے سترہ کروڑ کے منصوبے جاری ہیں اور امید ہے کہ اس سے خواتین کو ان کی دہلیز پر کھیلوں کی سہولتیں میسر آئیں گی۔