لیجنڈری کرکٹر اور سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم جاوید میانداد نے کراچی ٹیسٹ میں دعوت نامہ نہ ملنے پر شکوہ کیا جبکہ کہا کہ ہال آف فیم نہیں بھی دیتے تو کیا فرق پڑتا؟کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ کراچی ٹیسٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مجھے بلایا نہیں تو دیکھنے کیسے آتا؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہال آف فیم نہیں بھی دیتے تو کیا فرق پڑتا؟ میرا سب سے بڑا اعزاز پاکستان ہے۔ٹیسٹ میچز کی پچ پر تبصرہ کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ ہمارے دور میں بھی پچز بنتی تھیں لیکن تیسرے روز ہی نتیجہ آجاتا تھا۔جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ پچ بنانے کے لیے کوالیفائیڈ کیوریٹرز ہونا چاہئیں، پاکستان کو تیسرا ٹیسٹ جیت کر سیریز اپنے نام کرنی چاہیے۔
لیجنڈری کرکٹر نے کہا کہ کوئی 200 رن بنالے تو پی سی بی اسے کپتان بنا دیتا ہے، کپتانی کے لیے پہلے کھلاڑی کو بچپن سے گروم کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کپتان بنانے سے پہلے کھلاڑی کو جانچنا ضروری ہے، دیگر ساتھیوں کے ساتھ کپتان کا رویہ اہمیت رکھتا ہے، کپتان کا کرکٹنگ برین کیسا ہے یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے۔