پاکستانی کپتان بابر اعظم اور اوپننگ بیٹر امام الحق کی سنچریوں کی بدولت قومی ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں ریکارڈ ہدف حاصل کرتے ہوئے آسٹریلیا کو 6 وکٹوں سے زیر کردیا۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے ہدف کے تعاقب میں قومی بیٹرز نے آسٹریلوی بولنگ لائن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پہلے فخر زمان اور امام الحق، اس کے بعد امام اور کپتان بابر اعظم نے سنچری پارٹنرشپس بنائیں۔
اس تاریخی فتح کو امام الحق اور بابر اعظم نے اپنی سنچریوں کی بدولت یادگار بنایا جبکہ دونوں بالترتیب 106 اور 114 رنز بنائے۔ اوپننگ بلے باز فخر زمان نے اس تاریخی کامیابی میں 67 رنز کے ساتھ جبکہ محمد رضوان نے 23، خوشدل شاہ نے 27 جبکہ افتخار احمد نے 11 رنز کے ساتھ اپنا حصہ ڈالا۔ قومی ٹیم نے 349 رنز کا ہدف آخری اوور کی پہلی گیند پر حاصل کرلیا تھا۔
کینگروز کی جانب ایڈم زیمپا نے دو جبکہ نیتھن ایلس اور مارکس اسٹوئنس نے ایک ایک وکٹ لی۔خیال رہے کہ اس سے قبل قومی ٹیم نے بنگلا دیش کے خلاف ایشیا کپ کے میچ میں 327 رنز کے ہدف کا کامیابی کے ساتھ تعاقب کیا تھا۔ اس یادگار میچ کے بہترین کھلاڑی شاہد آفریدی قرار پائے تھے۔اس سے قبل آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 348 رنز بنائے تھے۔
فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے کپتان ایرون فنچ کو تو صفر پر پویلین لوٹا دیا، لیکن دیگر کھلاڑیوں نے ٹیم کو ساڑھے تین سو کے قریب پہنچا دیا۔ گزشتہ میچ کے سنچورین ٹریوس ہیڈ اور بین میکڈرمٹ کے درمیان 162 رنز کی شراکت نے قومی بولرز کے چھکے چھڑا دیے۔ ہیڈ 89 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، لیکن اس مرتبہ بین میکڈرمٹ نے اپنی سنچری مکمل کی جو 104 رنز کی اننگز کھیل سکے۔
مہمان ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں مارنس لبوشین 59، مارکس اسٹوئنس 49 اور شان ایبٹ نے 28 رنز کے ساتھ ٹیم کے ٹوٹل میں اپنا حصہ ڈالا۔قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی 4 وکٹیں لے کر نمایاں رہے، دیگر بولرز میں محمد وسیم نے 2 جبکہ زاہد محمود اور خوشدل شاہ نے ایک ایک وکٹ لی۔خیال رہے کہ اس میچ میں بھی پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔پاکستان ٹیم میں دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل کیلئے ایک تبدیلی کی گئی، حسن علی کی جگہ شاہین آفریدی کو شامل کیا گیا۔