پشاور ; اسکواش کے نئے جونیئرعالمی چیمپئن حمزہ خان نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکہ سے کھیلے کی پیش کش ٹھکرادی ہے وہ تصور نہیں کر سکتے کہ کسی اور ملک کی نمائندگی کریں، پاکستان نے انہیں عزت و افتخار سے نوازا ہے اور وہ ہمیشہ پاکستان کے لئے کھیلتے ہوئے ملک و قوم کا نام روشن کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں قائم چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کے دورہ کے موقع پر کیا۔ حمزہ خان نے چائنہ ونڈو کی مختلف گیلریاں دیکھیں، فرینڈ شپ وال پر دست خط کئے اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کئے۔حمزہ خان نے میڈیا سے گفت گو میں کہا کہ وہ جیت کا عزم لئے میلبورن گئے تھے
اگرچہ سیمی فائنل میں اعصاب شکن مقابلہ تھا اور وہ آخری گیم کے آخری پوائنٹ پر سرخرو ہوئے لیکن فائنل میں انہیں مصری کھلاڑی کے خلاف زیادہ مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔وہ اپنی جیت کو وطن عزیز اور اہل وطن کے نام کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے 76 ویں یوم آزادی پر اپنی جیت کا تحفہ دیا ہے۔
حمزہ خان نے کہ وہ پاکستان آرمی کی نمائندگی کرتے ہیں اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ان سے ملاقات میں انہیں مستقبل میں کھیلنے کا ایک نیا جذبہ اور ولولہ دیا ہے اور سینئر چیمپئن بن کر پاکستان کی اسکواش کھیل پر حکمرانی کا تاج ایک بار پھر واپس پاکستان لائیں گے۔ حمزہ خان نے پاکستان ا سکواش فیڈریشن کے صدر ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی جانب سے ہر ممکن تعاون کو بھی سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ اسکواش فیملی سے تعلق رکھتے ہیں لیکن انہیں خوشی ہے کہ ان کا تعلق اسکواش کے سات عالمی چیمپئن کھلاڑیوں کے گاؤں نواں کلی سے ہے۔حمزہ خان نے چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کو منی چائنہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پاک چین دوستی کے مرکز کا دورہ کر کے انتہائی خوشی ہوئی ہے وہ ایسا محسوس کر رہے ہیں کہ چین میں آ گئے ہیں۔
انہون نے اگرچہ وہ جونئیر ایشین اسکواش چیمپئن شپ کھیلنے کے لئے چین جا چکے ہیں تاہم ممکن ہے اس بار ایشین گیمز میں شرکت نہ کر سکیں تاہم ان کی خواہش رہے کہ وہ چین میں بھی منعقدہ اسکواش مقابلوں میں حصہ لیں۔
حمزہ خان نے یقین ظاہر کیا کہ پاک چین دوستی میں کھلاڑی بھی اپنا حصہ ڈالیں گے اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید استحکام دینے کے لئے اپنا بھرپور مثبت اور تعمیری کردار ادا کریں گے۔