نظامت کھیل یوم آزادی کے موقع پر آتش بازی میں مصروف عمل رہی، عوامی ٹیکسوں کے لاکھوں روپے پٹاخوں پر اڑا دئیے گئے
پشاور..خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کیلئے کام کرنے والی صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر کھیلوں کے مختلف مقابلوں کا انعقاد نہیں کرسکی ہے.اور یوم آزادی کے موقع پر کوئی بھی کھیلوں کی سرگرمیاں نہیں کی گئی بیشترکھیلوں کے مقابلے کھیلوں کی مختلف ایسوسی ایشنز نے آرگنائز کئے.جبکہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ جو ہر سال کھیلوں کے مختلف مقابلے منعقد کرواتی آرہی ہیں اس مرتبہ اس معاملے میں مکمل طور پر لاتعلق نظر آئی.
یوم آزادی کے موقع پر کھیلوں کی سرگرمیاں نہ ہونے کے باوجود تیرہ اگست کی رات کو صوبہ بھر کے مختلف سپورٹس کمپلیکسز میں آتش بازی کے پروگرام راتوں رات منعقد کروائے گئے، جس کیلئے بیشتر فنڈ امور نوجوانان خیبر پختونخواہ نے دیا تھا سب سے بڑی تقریب حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں منعقد ہوئی جس میں آتش بازی کے علاوہ میوزیکل پروگرام بھی کروایا گیا اسی طرح چارسدہ کے عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس سمیت ڈیرہ اسماعیل، صوابی اور دیگر کمپلیکسز میں بھی آتش بازی کے مقابلے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے منعقد کروائے
صوبہ بھر کے مختلف کمپلیکسز میں آتش بازی کے پروگرام کروائے گئے اور لاکھوں روپے آتش بازی کے نام پر اڑا دئیے گئے جبکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے دفاتر چودہ اگست کے موقع پر مکمل طور پر بند رہے اور کھیلوں کی کوئی بھی سرگرمیاں نہیں کی گئی جس سے کھیلوں کے فروغ کیلئے کوشاں ادارے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی کھیلوں سے دلچسپی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے
کھیلوں سے وابستہ حلقوں کے مطابق جتنی رقم صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے یوتھ ڈیپارٹمنٹ کیساتھ ملکر آتش بازی کے نام پر اڑائی اگر اسے صحیح اور آرگنائز طریقے سے استعمال کیا جاتا تو نہ صرف سکولوں کے بچے بلکہ مختلف کھیلوں کے کھلاڑی بھی سامنے آتے اور ان کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی لیکن بجائے انہیں سپورٹ کرنے کے آتش بازی کے کھیل پر لاکھوں روپے اڑا دئیے گئے جس کی تحقیقات بھی ممکن نہیں کیونکہ ” پٹاخوں ” کی مالیت ک بھی کسی کو پتہ نہیں ہوتا اور اس کا آڈٹ ہونا بھی مشکل ہوتا ہے.