آخر کار سکوررز کی بھی سنی جا رھی ھے۔۔۔؟
تحریر ؛ خالد نیازی
یہ ھنستے مسکراتے چہرے ھمارے ان کرکٹ سکوررز کے ھیں جن کے چہروں پر ھم کبھی کبھی ھی مسکراھٹ دیکھتے تھے ؟ یہ اور ان سے پہلے کے سکوررز پی سی بی کی policy کے مطابق طویل عرصے تک صرف اپنے اپنے شہروں میں پاکستان کی ساری کرکٹ کے ریکارڈ قلمبند کرتے رھے۔۔۔چند خوش قسمت لوگ ھی انٹر نیشنل کرکٹ تک رسائی حاصل کرتے۔۔ جو چند بڑے شہروں میں کھیلی جاتی تھی۔۔۔
لیکن اب 2_3 سالوں سےملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کے سکوررز کو انٹرنیشنل، پی ایس ایل اور فرسٹ کلاس کے میچوں میں دوسرے شہروں میں بلا کر موقع دیا جا رھا ھے۔۔۔
جس کے نتیجے میں سکوررز کے انٹر نیشنل پول میں بڑا اضافہ ھوا ھے ۔۔۔ Digital scorer کی انڈکشن سے بین الاقوامی معیار کی فیلنگ آئی ھے۔۔اس کے ذریعے کرکٹ کے شائقین گھر بیٹھے پی سی بی کے تمام میچوں کے سکور اور دوسری معلومات حاصل کر سکتے ھیں۔۔۔
سکوررز کے central contracts اور معاوضوں میں اضافے سے ان لوگوں کی لگن اور شوق میں اور اضافہ ھوگا ۔۔۔ تصاویر میں نظر آنے والے عمران علی کراچی، نجم السعید لاھور، محمد عتیق ساہیوال اور زاھد بشیر رحیم یار خان سے آئے ھیں۔۔
شکیل احمد اور عدنان فاروق سینیئر ترین سکوررز ھیں جو یہاں کے مقامی ھیں ساتھ ھی ساتھ اسلام آباد کے ظفر یاسر ،فضل عظیم اور محمد زیشان اپنے سینٹرز کے ساتھ مل کر خوشیاں منا رھے ھیں۔۔۔
ان تمام چہروں پر مسکراہٹیں لانے پر ھم پی سی بی، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ، جی ایم ڈومیسٹک اور خاص طور پر امپائرنگ اور سکوررز ڈیپارٹمنٹ کے بلال قریشی اور عبدالحمید کے شکر گزار ھیں جنہوں بے کرکٹ کے اتنے اھم شعبے کے لئے گرانقدر اصلاحات کیں۔۔۔۔ وڈیو اینالسٹ زین العابدین نے ڈیجیٹل سکورنگ کے لئے جو کارنامہ انجام دیا۔۔۔ وہ بھی بہت قابل فخر ھے۔۔۔ وہ حقیقت میں”چیتا” ھے۔۔۔
(نمونے کے طور پر ایک سکورر کی ھینڈ رائٹنگ اور شیٹ دیکھیں )۔۔۔