دیگر سپورٹسمضامین

پاکستان نیٹ بال چھٹی پوزیشن کو پہلی بنانے کا ہنر!”

تحریر ; کھیل دوست شاہد الحق

پاکستان نیٹ بال چھٹی پوزیشن کو پہلی بنانے کا ہنر!”

تحریر ; کھیل دوست شاہد الحق

کیا اسپورٹس فیڈریشنز کی مبالغہ آرائی پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کے مستقبل کو دھندلا رہی ہے؟

پاکستان نیٹ بال فیڈریشن نے حالیہ پریس ریلیز میں یہ دعویٰ کیا کہ پاکستان نے "ایشین گرلز یوتھ چیمپئن شپ 2025” جیت لی ہے، جو کہ جنوبی کوریا میں منعقد ہوئی۔ اس اعلان نے خوشی کے ساتھ ساتھ حیرت کو بھی جنم دیا کیونکہ حقیقت میں پاکستان ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر چھٹے نمبر پر رہا۔

اس بارے میں جب ایشیئن نیٹ بال فیڈریشن کے سی ای او ڈینیئل ہو سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے وضاحت کی کہ:

> "یہ ٹورنامنٹ دو ڈویژن پر مشتمل تھا – کپ ڈویژن (ٹاپ 5 ٹیموں کے لیے) اور پلیٹ ڈویژن (اگلی 6 ٹیموں کے لیے)۔ پاکستان نے پلیٹ ڈویژن کے فائنل میں مالدیپ کو شکست دی، جب کہ سنگاپور نے کپ فائنل میں ملائیشیا کو ہرایا اور چیمپیئن بنا۔”

درحقیقت، سنگاپور پہلے، ملائیشیا دوسرے اور دیگر ممالک کی پوزیشنز واضح ہو چکی ہیں جن کی تفصیلات Netball Singapore کی سوشل میڈیا پوسٹ اور اس خبر میں بھی دستیاب ہیں۔ پاکستان کی پوزیشن چھٹی رہی اور فائنل پانچ کے لئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔

یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں جہاں پاکستان میں کھیلوں کی اصل صورتحال کو چھپانے یا غلط انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔ حالیہ جویلن تھرو کے معاملے میں بھی ارشد ندیم کے کوچ فیاض بخاری کو نظر انداز کر کے سلمان بٹ جو کورڈینیٹر تھے کو کش انعامات اور ممکنہ ایوارڈز سے نوازا گیا، جب کہ فیڈریشن کی وضاحتوں کے باوجود اصل کوچ کو پیچھے رکھا گیا۔

اسی طرح، پروفیشنل باکسرز کے معاملے میں بھی کروڑوں روپے کے کیش انعامات اور پرائیڈ آف پرفارمنس جیسے اعزازات دیے گئے، جن پر کئی سوالات اٹھائے جا چکے ہیں۔ یہ سب اس وقت ہوتا ہے جب پاکستان اسپورٹس بورڈ اور متعلقہ وزارتیں ان معاملات پر خاموش رہتی ہیں یا حقیقت تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کرتیں۔

سوال یہ ہے:

کیا ہم بین الاقوامی سطح پر اپنی ساکھ صرف پریس ریلیزوں اور سوشل میڈیا پر جھوٹے دعوؤں کے ذریعے بہتر بنا سکتے ہیں؟ یا ہمیں واقعی قابل، دیانت دار اور اہل لوگوں کو کھیلوں کے انتظامی اداروں میں شامل کرنا ہو گا؟

وقت آ چکا ہے کہ:

پاکستان اسپورٹس بورڈ، وزارت کھیل، اور تمام ذمہ دار ادارے شفافیت، قابلیت اور میرٹ کو بنیاد بنائیں۔ کیونکہ اگر جھوٹے اعزازات اور سیاسی تقرریاں جاری رہیں تو نہ صرف پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ متاثر ہو گی بلکہ ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کا حوصلہ بھی ٹوٹے گا۔

شاہد الحق ایک سینیر سپورٹس جرنلسٹ، فٹنس ایکسپرٹ، وی لاگر اور "SPOFIT” یوٹیوب چینل کے بانی
پاکستان کے کھیلوں کے نظام، کوچنگ، ایونٹ مینجمنٹ اور فیڈریشنز کے مسائل پر تحقیق اور رپورٹنگ میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!