مضامین

پرائیڈ آف پرفارمنس برائے محی شاہ، اگلے ایوارڈ کے لیے اصلاحات کی ضرورت

تحریر: شاہد الحق، اسپورٹس فلاحی شخصیت

پرائیڈ آف پرفارمنس برائے محی شاہ، اگلے ایوارڈ کے لیے اصلاحات کی ضرورت

تحریر: شاہد الحق، اسپورٹس فلاحی شخصیت

جب کمال کی محنت کو پہچان ملتی ہے تو یہ لمحہ نہ صرف وصول کرنے والے کے لیے باعثِ فخر ہوتا ہے بلکہ پورے پیشے کے لیے ایک حوصلہ افزا مثال بن جاتا ہے۔ سینئر اسپورٹس جرنلسٹ محی شاہ کو حال ہی میں دیا گیا

پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ایسا ہی ایک لمحہ ہے۔ یہ صرف ان کے لیے ذاتی اعزاز نہیں بلکہ راولپنڈی اسلام آباد اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن (RISJA) کے لیے بھی باعثِ افتخار ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ ادارہ کس معیار کے پیشہ ور افراد کو پروان چڑھا رہا ہے۔

یہ امر قابلِ توجہ ہے کہ گزشتہ کئی برسوں میں بہت کم اسپورٹس جرنلسٹس کو اس سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ پچھلے سال امجد عزیز ملک کو ملنے والا ایوارڈ بھی ہمارے شعبے میں ایک نایاب مثال تھا۔

لیکن یہ کمی ایک اہم سوال کو جنم دیتی ہے کہ ہم کیسے یہ یقینی بنائیں کہ ایسے اعزازات صرف سب سے زیادہ اہل، دیانتدار اور محنتی افراد کو شفاف طریقے سے ملیں؟

بدقسمتی سے ہمارے ایوارڈ کلچر میں بعض اوقات ذاتی تعلقات، اثر و رسوخ یا سفارش قابلیت پر غالب آ جاتے ہیں۔ چاہے کوئی کتنا ہی باصلاحیت کیوں نہ ہو، پسِ پردہ سفارش یا تعلقات کی وجہ سے شک و شبہ پیدا ہوتا ہے

اور قومی اعزاز کی اصل روح متاثر ہوتی ہے۔ پرائیڈ آف پرفارمنس دراصل قومی شکر گزاری کی خالص علامت ہونی چاہیے — جس میں اقربا پروری، جانبداری اور ذاتی مفادات کی کوئی گنجائش نہ ہو۔

اس کے لیے ایک بہتر نظام بنایا جا سکتا ہے۔ ریجنل اسپورٹس جرنلسٹ تنظیموں کو نامزدگی کا پہلا حق ہونا چاہیے۔ تین ماہ کے لیے کھلی نامزدگیاں اور ووٹنگ کا اعلان ہونا چاہیے، تاکہ اسپورٹس اسٹیک ہولڈرز اور عوام کو شامل کیا جا سکے۔

اکثریتی ووٹوں کے ساتھ مایہ ناز اسپورٹس ماہرین اور سینئر صحافیوں کے ایک خودمختار پینل کی رائے کو شامل کر کے فیصلہ کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان افراد کو بھی بعد از وفات یہ اعزاز دینا چاہیے جنہوں نے اپنی زندگیاں صحافت کے لیے وقف کر دیں لیکن انہیں کبھی تسلیم نہیں کیا گیا۔

اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اگر واقعی قومی احترام کا مظاہرہ کرنا ہے تو اس ایوارڈ کے ساتھ کم از کم پچاس ملین روپے کی نقد انعامی رقم دی جانی چاہیے۔ الفاظ اپنی جگہ اہم ہیں، لیکن عملی قدر افزائی یہ واضح پیغام دیتی ہے کہ صحافت، خاص طور پر اسپورٹس صحافت، کو حقیقتاً اہمیت دی جا رہی ہے۔

محی شاہ کو دیا گیا یہ اعزاز صرف جشن منانے کا موقع نہیں بلکہ عمل پر غور کرنے اور طریقہ کار کو درست کرنے کا وقت بھی ہے۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آئندہ ہر وصول کنندہ ان کی طرح قابلیت، لگن اور دیانتداری کی واضح مثال بنے — ایسا شخص جس پر پورا ملک فخر کر سکے۔

مصنف ایک سینئر اسپورٹس جرنلسٹ اور متعدد قومی ٹیموں کے فٹنس کوچ ہیں۔ وہ SPOFIT یوٹیوب چینل کے بانی ہیں اور گزشتہ 40 برس سے کھیلوں اور صحت مند سرگرمیوں کے ذریعے کمیونٹی کی ترقی کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
سیل: ‎+923335161425 ای میل: spofit@gmail.com www.youtube.com/spofit

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!