پاکستان، جنوبی افریقہ ,دوسرا ٹیسٹ 20 اکتوبر سے راولپنڈی میں ہو گا

پاکستان، جنوبی افریقہ ,دوسرا ٹیسٹ 20 اکتوبر سے راولپنڈی میں ہو گا
( اصغر علی مبارک )..…….پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 20 سے 24 اکتوبر اور پہلا ٹی ٹوئنٹی 28 اکتوبر 2025 کو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم، راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔.
نعمان علی نے عبدالقادر کا 37 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیانعمان علی 5 ٹیسٹ کے تسلسل میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے پاکستانی بولر بن گئے، انہوں نے کیریئر کے 16ویں سے 20 ویں ٹیسٹ کے دوران 46 وکٹیں حاصل کیں۔
عبد القادر نے 1987 اور 88 میں کیرئیر کے 48 ویں سے 52 ویں ٹیسٹ میں 44 وکٹیں لی تھیں۔
پاکستان کے نعمان علی پچھلے 12 ماہ کے دوران دنیا کے سب سے کامیاب اسپنر بھی ہیں۔نعمان علی نے جنوبی افریقہ کے خلاف لاہور ٹیسٹ میں 10 وکٹیں لیں، انہوں نے پہلی اننگز میں 6 جبکہ دوسری اننگز میں 4 شکار کیے۔
اس سال کے آغاز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں انہوں نے 6 اور دوسرے ٹیسٹ میں 10 وکٹیں لی تھیں جبکہ انگلینڈ نے خلاف سیریز میں نعمان علی نے ملتان میں 11 اور راولپنڈی میں 9 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستانی اسپنر نعمان علی نے گزشتہ روز ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز بھی اپنا نام ریکارڈ بک میں درج کرایا تھا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف سابق پاکستانی اسپنر اقبال قاسم کا 37 سالہ پرانا ٹیسٹ ریکارڈ توڑا تھا۔
39 سالہ نعمان علی نے جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 9 ویں بار ایک اننگ میں 5 یا اس سے زائد وکٹیں لیں، وہ ٹیسٹ کرکٹ کی اننگ میں سب سے زیادہ مرتبہ 5 وکٹیں لینے والے پاکستانی لیفٹ آرم اسپنر بن گئے۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں 93 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی ہےقذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 272 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے جواب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 18جننننن 3 رنز پر آ وٹ ہوگئی۔
ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیوالڈ بریوس 54 رنز بناکر نمایاں رہے جب کہ پاکستانی ٹیم کی جانب سے نعمان علی اور شاہین شاہ آفریدی نے 4،4 اور ساجد خان نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستانی اسپنر نعمان علی نے مجموعی طور پر میچ میں 10 وکٹیں حاصل کیں، ساجد خان نے 5، شاہین شاہ آفریدی نے 4 وکٹیں حاصل کیں، ایک وکٹ سلمان علی آغا کے حصے میں آئی۔
پہلی اننگز میں پاکستان نے 378 رنز بنائے جس کے جواب میں جنوبی افریقہ نے 269 رنز بنائے اور میزبان ٹیم کو 109 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔ دوسری اننگز قومی ٹیم 167 پرآ وٹ ہوگئی اور مہمان ٹیم کو جیت کیلئے 277 رنز کا ہدف دیاتھا۔
اس سے قبل، پہلی اننگز میں پاکستان نے 378 رنز بنائے جس کے جواب میں جنوبی افریقہ نے 269 رنز بنائے اور میزبان ٹیم کو 109 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔ دوسری اننگزپاکستانی ٹیم 167 پر ڈھیر ہوگئی
اور مہمان ٹیم جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے 277 رنز کا ہدف دیا۔ چوتھے دن کھیل کا آغاز ہوا تو جنوبی افریقہ نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 51 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، جنوبی افریقہ کےبلے باز ریان ریکلٹن 29 اور ٹونی ڈی زورزی 16 رنز بنارکھے تھے۔
ٹونی ڈی زورزی چوتھے دن کی تیسری ہی گیند پر کسی بھی رنز کا اضافہ کیے بغیر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بن گئے جب کہ ریان ریکلٹن 45 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے اور ٹرسٹن اسٹبس محض 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
چوتھے دن کھیل کا آغاز ہوا تو جنوبی افریقہ نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 51 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، جنوبی افریقہ کےبلے باز ریان ریکلٹن 29 اور ٹونی ڈی زورزی 16 رنز بنارکھے تھے۔
ٹونی ڈی زورزی چوتھے دن کی تیسری ہی گیند پر کسی بھی رنز کا اضافہ کیے بغیر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بن گئے جب کہ ریان ریکلٹن 45 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے اور ٹرسٹن اسٹبس محض 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
ڈیوالڈ بریوس نے پاکستانی باؤلرز کو خوب پریشان کیا تاہم نعمان علی نے ایک بار پھر اپنا تجربے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں بولڈ کردیا، وہ 54 گیندوں پر 54 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جس میں 2 چھکے اور 6 چوکے شامل تھے۔
یاد رکھیں کہ پاکستان نے میچ میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور پہلی اننگز میں امام الحق، شان مسعود، محمد رضوان اور سلمان علی آغا کی نصف سنچریز کی بدولت 378 رنز بنائے تھے جب کہ جنوبی افریقہ کی جانب سے سینوران متھوسوامی نے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
جس کے جواب میں جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 269 رنز پر پویلین لوٹ گئی، پروٹیز کی جانب سے ٹونی ڈی زورزی نے 10 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 104 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ ریان ریکلٹن نے 71 رنز بنائے، قومی ٹیم کی جانب سے نعمان علی نے 6 اور ساجد خان نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقہ پر 109 رنز کی برتری حاصل کرنے کے باوجود قومی ٹیم دوسری اننگز میں اچھی کارکردگی نہ دکھاسکی اور پوری ٹیم 167 رنز پر ڈھیر ہوگئی، بابراعظم 42، عبداللہ شفیق 41 رنز بناکر نمایاں رہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے پہلی اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کرنے والے متھوسوامی نے دوسری اننگز میں بھی 5 وکٹیں حاصل کیں، سمون ہارمر کے حصے میں 4 وکٹیں آئیں، ایک وکٹ کاگیسو ربادا نے حاصل کی۔



