ماسکو(سپورٹس لنک رپورٹ )فٹبال بال ورلڈ کپ،ایک ٹرافی کے 2 دعویدار میدان میں باقی رہ گئے، فرانس اور کروشیا میں اب اتوار کو دو بدو لڑائی ہوگی۔ نئے کروشیئن ہیروز بھی آخری دیوار گرانے کو تیار، 20 برس پرانی انتقام کی آگ بجھانے کی کوشش کریں گے ۔روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ اپنے اختتام کے قریب پہنچ چکا ہے، دوسرے سیمی فائنل میں کروشیا نے دلچسپ مقابلے میں انگلینڈ کو 2-1 سے شکست دے کر پہلی بار فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے جہاں پر اتوار کو اس کا مقابلہ فرانس سے ہوگا جوکہ پہلے بھی ایک مرتبہ چیمپئن بن چکا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ بدھ کی شب کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے پانچویں ہی منٹ میں کیرین ٹرائیپیئر کی فری کک پر برتری حاصل کرلی تھی تاہم 78 ہزار تماشائیوں کی موجودگی میں کروشیا نے ایوان پیرسک کے گول سے میچ میں واپسی کی اور پھر اضافی وقت میں ماریو مینڈزوکک نے گیند کو جال میں ڈال کر اپنی ٹیم کو فیصلہ کن معرکے میں پہنچادیا جبکہ انگلینڈ کا دوسرا ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا 52 برس پرانا انتظار مزید طول پکڑگیا۔40 لاکھ آبادی کے حامل کروشیا نے پورے ایونٹ کے دوران اپنے کھیل سے دنیا کو حیران کیے رکھا۔ اب اس کے پاس فرانس کے ساتھ 20 برس پرانا حساب چکتا کرنے کا بھی نادر موقع ہے۔1998 میں پیرس میں کھیلے گئے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں میزبان فرنچ سائیڈ نے کروشیا کی امیدوں کا خون کیا تھا اور پھر فائنل جیت کر ٹرافی بھی اپنے نام کی تھی دوسری جانب کروشیا کی جانب اپنے ڈیبیو ایونٹ پر سیمی فائنل کھیلنے والی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو ملک کے ہیروز کا درجہ حاصل ہوا تاہم موجودہ ٹیم ان ہیروز سے ایک قدم آگے بڑھ چکی اور آخری دیوار بھی گرانے کیلیے پراعتماد ہے۔