کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) ملک میں نئی حکومت کی تشکیل سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات متاثر ہوتے ہوئے دکھائی نہیں دیتے تمام کام معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔ بورڈ میں تنخواہیں بھی بڑھ رہی ہیں اور ٹرانسفر پوسٹنگ اور ترقیاں ہورہی ہیں۔ بورڈ کے حکام ان تبدیلیوں کو معمول کی تبدیلیاں قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی انٹرنیشنل کرکٹ کا چارج ہارون رشید سے لے کر عثمان واہلہ کے حوالے کردیا ہے۔ یہ ایک انتہائی اہم انتظامی تبدیلی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے دوست ذاکر خان کو فی الحال کوئی پوسٹنگ نہیں دی جارہی ہے۔ وہ بدستور او ایس ڈی کی حیثیت سے تنخواہ اور مراعات حاصل کرتے رہیں گے۔ عثمان واہلہ جو پاکستان کرکٹ بورڈ میں منیجر میڈیا کی حیثیت سے آئے تھے لیکن ترقی کرتے ہوئے اب وہ انٹرنیشنل کرکٹ کے انچارج بن گئے ہیں۔ وہ ملکی اور غیر ملکی سیریز اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے معاملات کو بھی براہ راست دیکھیں گے۔ عثمان واہلہ کی تنخواہ اور مراعات میں اضافے کے ساتھ ساتھ اب وہ اپنے شعبے میں پہلے سے زیادہ با اختیار ہوگئے ہیں۔ عثمان واہلہ نے حال ہی میں ٹیسٹ کھیلنے والے دیگر ملکوں کے ساتھ پاکستانی ٹیم کا فیوچر ٹور پروگرام بھی بنایا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ایک قومی اخبار بتایا کہ ہارون رشید کو ڈومیسٹک کرکٹ تک محدود کردیا گیا ہے جبکہ عثمان واہلہ سینئر جنرل منیجر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز بن گئے ہیں۔ ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کے بورڈز اور آئی سی سی سے بھی ہر وقت رابطے میں رہیں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کیمپ اور غیر ملکی کوچز بھی عثمان واہلہ کی نگرانی میں کام کریں گے۔ عثمان واہلہ کو سینئر جنرل منیجر کی حیثیت سے ترقی دی گئی ہے۔ ہارون رشید کو گذشتہ سال ڈائریکٹر کرکٹ بنایا گیا تھا لیکن اب انہیں انٹرنیشنل کرکٹ سے الگ کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کے تمام معاملات غیر رسمی طور پر عثمان واہلہ ہی دیکھتے تھے لیکن اب اس کا آفیشل نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ البتہ ڈومیسٹک کرکٹ کا چارج ہارون رشید کے پاس رہے گا وہ کراچی میں اپنے آفس سے ڈومیسٹک کرکٹ کے معاملات سنبھالیں گے۔ جبکہ پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں ڈومیسٹک کرکٹ کے معاملات جنرل منیجر شفیق احمد پاپا دیکھیں گے تاہم اس کا تمام تر کنٹرول ہارون رشید کے پاس رہے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون رشید اس سے قبل انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ کے نگراں تھے۔ اب انٹرنیشنل کرکٹ کو عثمان واہلہ دیکھیں گے تاہم وہ چیئر مین اور چیف آپریٹنگ آفیسر کو رپورٹ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان واہلہ اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے پراجیکٹ ہیڈ بننے کے امیدوار تھے لیکن گذشتہ سال پی ایس ایل تھری سے قبل یہ قرعہ فال ڈائریکٹر مارکیٹنگ نائیلہ بھٹی کے نام نکلا تھا۔ عثمان واہلہ کئی مہینوں سے انٹرنیشنل کرکٹ کو دیکھ رہے تھے ۔ اس سے قبل عثمان واہلہ جنرل منیجر انٹر نیشنل کرکٹ آپریشنز تھے لیکن ان کے باس ہارون رشید تھے ۔ ہارون رشید کراچی میں بیٹھ کر اسٹیڈیم کی تعمیراتی کام میں ڈائر یکٹر انفرا اسٹرکچر اور رئیل اسٹیٹ خیام قیصر کی بھی معاونت کریں گے۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون رشید کی کراچی تقرری کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ کراچی کی اکیڈمی کو پاکستان خواتین ٹیم کے لیے مختص کردیا جائے گا۔ خواتین کرکٹ ٹیم کی ٹریننگ اور دیگر سیشن نیشنل اسٹیڈیم کراچی ہی میں ہوں گے اور اس سلسلے میں پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرنے والے دو غیر ملکی کوچز کی مدد لی جائے گی۔ یہ دونوں کوچز آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں، ان کی مدد سے خواتین کرکٹ کے لیے ایک سسٹم بنایا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہارون رشید کی خواہش کے مطابق انہیں کراچی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے پھر ان کی مشاورت سے اس سینٹر کو متحرک کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون رشید کی کراچی میں تنخواہ اور مراعات لاہور والی ہوں گی۔ پی سی بی کراچی کے علاوہ لاہور، ملتان ،پنڈی اور پشاور میں خواتین کرکٹ کی اکیڈمیز بنا رہا ہے۔ پشاور کی اکیڈمی کی خصوصیت یہ ہوگی کہ اس اکیڈمی کو خواتین ہی چلائیں گی۔ تمام کوچز اور دیگر اسٹاف میں اکثریت خواتین ہوں گی۔ خواتین اکیڈمیوں کے قیام کا مقصد ملک میں خواتین کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔