لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان فٹبال فیڈریشن(پی ایف ایف) کے مالی مسائل مزید سنگین شکل اختیار کر گئے ہیں اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن کے بعد فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے بھی پاکستان فٹبال کو فنڈز کی فراہمی روک دی ہے۔اشفاق حسین شاہ کی زیر سربراہی پی ایف ایف کی نئی قیادت کے انتخاب کے بعد ایشین فٹبال کنفیڈریشن نے پاکستان کو فنڈز کی فراہمی روک دی تھی جس کے بعد اب فیفا نے بھی پاکستان فٹبال فیڈریشن کو فنڈز نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔فیفا کے ترجمان نے ایک انگریزی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف ایف کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ فیفا فارورڈ پروگرام کے تحت فنڈنگ روک دی گئی ہے۔ ہم اس معاملے پر مزید کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اب اس معاملے پر مزید پیشرفت کا فیصلہ فیفا کی ممبرز ایسوسی ایشن کمیٹی کرے گی۔گزشتہ ماہ فیڈریشن کے انتخابات سے قبل فیفا نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پاکستان فٹبال فیڈریشن میں انتخابات کو ’تیسری قوت‘ کی مداخلت تصور کیا جائے گا جو فیفا کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ پاکستان کی رکنیت کو ایک مرتبہ پھر معطل کیا جا سکتا ہے جہاں اس سے قبل بھی اسی قانون کی خلاف ورزی پر اکتوبر 2017 سے مارچ 2018 تک پاکستان فٹبال فیڈریشن کو معطلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔گزشتہ ہفتے اشفاق حسین شاہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا تھا کہ سابق سربراہ فیصل صالح حیات کے جانے کے بعد سے پی ایف ایف کو سنگین مالی بحران کا سامنا ہے اور اپنے پیشرو پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 5لاکھ 30ہزار ڈالر سے زائد کے فنڈز فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن کو واپس کر دیے تھے۔باوثوق ذرائع کے مطابق گزشتہ سال مارچ کے بعد سے پی ایف ایف کو ایشین فٹبال کنفیڈریشن اور فیفا سے بالترتیب ساڑھے سات لاکھ ڈالرز اور 15لاکھ 80ہزار ڈالرز کتےے فنڈز موصول ہوئے تھے۔ان میں سے پاکستان فٹبال فیڈریشن نے سال کے اختتام تک 21لاکھ ڈالرز خرچ کیے۔پی ایف ایف کے سربراہ نے فیصل صالح حیات کی جانب سے فنڈز واپس کرنے کے اقدام کو جرم قرار دیا البتہ فیفا اور اے ایف سی دونوں نے ہی اس بات کی تصدیق نہیں کہ پی ایف ایف نے رقم واپس کی تھی یا نہیں۔