پشاور( سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان سائیکلینگ فیڈریشن کی ڈسپلنری کمیٹی نے گذشتہ برس لاہور میں کھیلی جانے والی قومی سائیکلنگ چیمپین شپ کے دوران لئے جانے والے ڈوپ ٹیسٹ میں ڈوپ پازیٹیو آنے پر سوئی سدرن گیس کمپنی کے محمدشکیل پر آٹھ سال اور وقاص محبوب پرچار سال کی پابندی عائد کردی ہے ۔ پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے ترجمان کے مطابق نثار احمد کی سربراہی میں قائم ڈسپلنری کمیٹی نے دونوں کھلاڑیوں کے خلاف پابندی کا فیصلہ ڈوپ پازیٹیو آنے کے بعد اور انکے 30اپریل کو ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر جواب دہی میں انکا موقف سننے کے بعد یو سی آئی اینٹی ڈوپنگ قوانین کے آرٹیکل 10.1اور اسکی ذیلی شقوں کے تحت لیا ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ محمدشکیل کے خلا ف ا ٓٹھ سال کی پابندی کا فیصلہ یو سی آئی اینٹی ڈوپنگ قوانین کے آرٹیکل 10.1 اورآرٹیکل10.7.1کے تحت لیا گیا ہے اور انکی مدت زیادہ ہونے کی وجہ انکی جانب سے دوسری دفعہ ڈوپنگ میں ملوث ہونا ہے ۔ یو سی آئی ۔ سائیکلینگ لائسنس نمبر 10009744036کے حامل محمد شکیل اس سے قبل کوریا میں 2014 میں ہونے والے ایشین گیمز میں بھی ڈوپ پازیٹیو آنے پر پکڑے گئے تھے ۔ جبکہ یو سی آی سائیکلینگ لائسنس نمبر 10013739325کے حامل وقاص محبوب پہلی بار ڈوپنگ میں ملوث پائے گئے ہیں جسکی وجہ سے انکو چار سال کی پابندی کا سامنا رہے گا ۔ پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے ترجمان کے مطابق یو سی آئی کے قوانین کے تحت گذشتہ برس دسمبر2018 لاہور میں ہونے والی قومی سائیکلینگ چیمپین شپ میں ان کھلاڑیوں کی جانب سے جیتے گئے میڈلز جنکی تعدا پانچ ہے بھی واپس لینے کافیصلہ کردیا گیا ہے جن میں ایک گولڈ ۔ دو سلور اور دو براونز میڈلز شامل ہیں ،ڈسپلنری کمیٹی کے فیصلہ کی روشنی میں محمد شکیل سے چیمپین شپ کے بہترین سائیکلسٹ کا عزاز بھی واپس لیا جائیگا ۔ ترجمان نے بتایا کہ ان میڈلز کی واپسی کے بعد گزشتہ برس قومی سائیکلینگ چیمپین شپ میں رنر اپ قرار پانے والی سوئی سدرن گیس کمپنی کی ٹیم اپنی دوسری پوزیشن سے بھی محروم ہو جائیگی ۔ پاکستان سائیکلینگ فیڈریشن کو کر کٹ کے بعد دوسری آرگنائزینشن ہونے کا اعزاز حاصل ہیجس کا کریڈٹ سید اظہر علی شاہ سیکٹریری پاکستان سائیکلینگ فیڈریشن کو جاتا ہ جو ریگولر بنیادوں پر اپنے کھلاڑیوں کا ڈوپ ٹیسٹ کرواتی اور فئیر پلے کے آئی او سی و یو سی آئی کے ایجنڈے کو لیکر چل چل رہی ہے ۔ پی سی ایف کی جانب سے قومی سائیکلنگ چیمپین شپ کے دوران ایکبار پھر ڈوپنگ کا اہتمام ایک اہم اور تاریخی فیصلہ تھا ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے فیڈریشنز کی گرانٹ بند ہونے کے باوجوداس چیمپین شپ کے دوران فیڈریشن نے مجموعی طور پر لگ بھگ تین سے چار لاکھ روپے خرچ کر کے 9 کھلاڑیوں کا ڈوپ کروایا ۔ جن میں سے سات کلئیر قرار پائے اور دو کا رزلٹ پازیٹیو رہا ۔ پی سی ایف کے اس اقدام سے پقنا کھیل کے مے میدان میں صلاحیتوں کی بنیاد پر جیتنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور ادویات کا استعمال کر کے کامیابی حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی ہوگی ۔