برسبین (سپورٹس لنک رپورٹ)آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی فائنل الیون سے مایہ ناز فاسٹ باؤلر محمد عباس کو ڈراپ کرنے پر جہاں پاکستانی شائقین پریشان ہیں وہیں میزبان آسٹریلین ٹیم کے کھلاڑی بھی اس فیصلے پر حیرانی کا اظہار کیے بغیر نہ رہ سکے۔پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف برسبین میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کی فائنل الیون سے محمد عباس کو شامل نہ کرتے ہوئے ان پر عمران خان سینئر کو ترجیح دی تھی۔
اس فیصلے پر تمام حلقوں نے شدید حیرت کا اظہار کیا تھا کیونکہ عباس گزشتہ دو ڈھائی سال سے پاکستانی باؤلنگ یونٹ کے مرکزی رکن رہے ہیں اور انہوں نے پاکستان کی متعدد فتوحات میں اہم کردار ادا کیا۔محمد عباس کا ٹیم سے اخراج آسٹریلیا موجودہ اور سابق کھلاڑیوں کے لیے بھی کسی دھچکے سے کم نہ تھا کیونکہ انہوں نے متحدہ عرب امارات کی مردار وکٹوں پر آسٹریلین بیٹنگ لائن کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
آسٹریلین آف اسپنر نیتھن لائن نے عباس کے ٹیم سے اخراب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس فیصلے پر کافی حیرانی ہوئی، انہوں نے ہمارے خلاف متحدہ عرب امارات میں ورلڈ کلاس باؤلنگ کی تھی لیکن ان کا ٹیم سے اخراج پاکستان کی اعلیٰ معیاری باؤلنگ کا ثبوت ہے۔سابق آسٹریلین کپتان رکی پونٹنگ بھی اس فیصلے پر حیران نظر آئے اور انہوں نے کہا کہ مجھے عباس کو نہ کھلائے جانے پر حیرت ہوئی لیکن رمیز راجہ سے بات کرنے پر پتہ چلا کہ وہ بہترین فارم میں نہیں ہیں، ان کی رفتار بھی کم ہو گئی ہے اور وہ تیز گیند نہیں کر پا رہے لیکن میرے خیال میں یہ کنڈیشنز ان کے لیے بہترین ہوتیں حتیٰ کے ایڈیلیڈ میں ہونے والے اگلے ٹیسٹ میچ کی کنڈیشنز بھی ان کی باؤلنگ کے لیے کافی سازگار ہیں۔
سابق آسٹریلین اوپنر مارک وا نے کہا کہ محمد عباس کو پاکستان کی فائنل الیون سے باہر کرنے پر انہیں صدمہ لگا ہے، وہ ایک معیاری سیم باؤلر ہیں جن کا ٹیسٹ میچ میں ریکارڈ بہت شاندار ہے جبکہ سابق آسٹریلین کپتان ایلن بارڈر بھی اس سلسلے میں اپنی حیرانی کا اظہار کیے بغیر نہ رہ سکے۔محمد عباس کیریئر میں 14ٹیسٹ میچوں میں 18.86 کی اوسط سے 66 وکٹیں لے چکے ہیں اور آسٹریلیا کے خلاف دوسرے دن کے کھیل میں پاکستانی باؤلرز کی بے بسی کو دیکھتے ہوئے ان کی کمی شدت سے محسوس ہوئی۔