اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق منیجر انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) عارف عباسی سے باسط علی کے فکسنگ اعتراف کا ذکر کیا تھا لیکن ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے اپنی رپورٹ میں اس کا ذکر نہیں کیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں انتخاب عالم نے عارف عباسی کے بیان کی تصدیق کی اور کہا کہ باسط علی نے ان کے سامنے اعتراف کیا تھا جس کا ذکر انہوں نے وطن واپسی پر اس وقت کے پی سی بی کے سی ای او عارف عباسی سے کیا لیکن اپنی رپورٹ میں اس واقعے کا ذکر اس وجہ سے نہیں کیا کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ عارف عباسی کوبتایا تھا کہ باسط علی نے فکسنگ کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی تھی، باسط علی کے اس اقرار کےعلاوہ میرے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا، اس وجہ سے رپورٹ میں ذکر نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ باسط علی اگر اپنے بیان سے مکر جاتے تو میں غلط ثابت ہوتا، ثبوت ہاتھ میں ہوتے تو رپورٹ کا لازمی حصہ بناتا۔دوسری جانب سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے عارف عباسی کے بیان کی ترید کرتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا کی کسی بھی عدالت میں ثابت ہوجائے کہ وہ میچ فکسنگ میں ملوث رہے ہیں تو انہیں پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔
خیال رہے کہ سابق سی ای او پی سی بی عارف عباسی کا ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ 1994 میں سری لنکا کے دورے کے بعد منیجر انتخاب عالم نے بتایا تھا کہ باسط علی نے فکسنگ کا اعتراف کر لیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بطور پی سی بی چیف ایگزیکٹو انتخاب عالم کو ٹور رپورٹ میں واقعہ درج کرنے کو کہا لیکن افسوس کہ انتخاب عالم نے اپنی رپورٹ میں اس واقعے کا ذکر نہیں کیا، انتخاب عالم نے واقعے کا ذکر نہ کرکے غلط کیا۔