برقی قمقموں کی روشنی میں الصغیر ویٹرنز اور افتخار سید اکیڈمی کے درمیان کھیلا گیا میچ میزبان ٹیم نے 4-3 سے جیت لیا
کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ) کراچی میں کلب ہاکی کی بحالی کا عزم ،اولمپئین افتخار سید اسپورٹس اکیڈمی میں الصغیر ویٹرنز اور افتخار سید ہاکی اکیڈمی کے مابین میچ کا انعقاد ، نمائشی میچ اکیڈمی کے برقی قمقموں کی روشنی میں کھیلا گیا جس میں میزبان ٹیم نے تین کے مقابلے میں چار گول سے کامیابی حاصل کی ۔ میچ کے مہمان خصوصی اکیڈمی کی انتظامیہ کمیٹی کے سینیر ممبر سید جاوید علی تھے جبکہ اولمپئین افتخار سید گیسٹ آف آنر تھے اسکے علاوہ پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ اولمپئین سید سمیر حسین نے بھی میچ دیکھا جبکہ تماشائیوں کی بڑی تعداد بھی میچ سے محظوظ ہوئی ، فاتح ٹیم کو پہلے دو کوارٹرز میں دو گول کی سبقت حاصل تھی
انکی جانب سے محمد جنید اور عاشر نے گول اسکور کئے جبکہ تیسرے کوارٹر میں الصغیر کی جانب سے کپتان مسرور علی ، اور حسن رضا کے گول کی بدولت میچ 2-2 گول سے برابر ہوگیا آخری کوارٹر میں شکست خوردہ ٹیم کے دانش نے گول اسکور کیا تاہم فاتح ٹیم کی جانب سے ندیم سلطان اور کامران نے گول بناکر میچ 4-3 سے اپنی ٹیم کے حق میں کردیا ۔ مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں کلب ہاکی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قومی کھیل کو گراس روٹ لیول پر فروغ دیئے بغیر ہم اس کھیل میں دوبارہ اپنا مقام حاصل نہیں کرسکتے ، ماضی کے عظیم اولمپئینز اصلاح الدین ، حنیف خان ، حسن سردار ، سمیع اللہ بھی کلب ہاکی کھیل کر ہی آگے آئے اور پھر پوری دنیا میں
ان کھلاڑیوں نے ملک کا پرچم بلند کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اسپورٹس اکیڈمی میں انٹرکلب ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جائیگا ، اکیڈمی کے روح رواں اولمپئین افتخار سید نے کہا کہ کلب ہاکی کے بغیر ہم اپنے قومی کھیل میں مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکتے ، کلب ہاکی کی بحالی میں الصغیر کلب کی کوششیں خوش آئند ہیں کلب کیساتھ اسکول اور کالجز کے درمیان بھی زیادہ سے زیادہ مقابلے ہونے چاہیں ، قومی ہاکی ٹیم کے کوچ اولمپئین سمیر حسین نے کہا کہ عالمی رینکنگ میں تنزلی کی ایک وجہ ملک میں کلب ہاکی کے مقابلوں کا نہ ہونا بھی ہے ، کلب ہاکی ہی صوبائی اور قومی سطح کے مقابلوں کی نرسری ہے یہاں سے پلیئرز گروم ہوکر قومی ٹیم میں جگہ بناتے ہیں ، الصغیر ہاکی کلب کراچی کا بہترین کلب ہے جس نے نہ صرف اداروں کو بلکہ قومی ٹیم کو بھی کھلاڑی فراہم کئے ہیں
انکی کوششیں مثالی ہیں ۔ الصغیر ویٹرنز کے کپتان مسرور علی نے کہا کہ قومی کھیل میں ہماری پستی کی وجہ یہ ہی ہے کہ ہم نے گراس روٹ لیول پر کام کرنا چھوڑ دیا ماضی کے مقابلے میں اب ٹورنامنٹس نہ ہونے کے برابر ہوتے جس کی وجہ سے نوجوان ہاکی کی بجائے دیگر اسپورٹس کی جانب راغب ہو رہے ہیں ، الصغیر کلب کے سیکریٹری عظمت پاشا ، اور سینیئر کھلاڑیوں نے بھی خطاب کیا ۔ حبیب بینک ہاکی ٹیم کے سابق گول کیپر ، کوچ سابق انٹرنیشنل عبدالغفور ، ڈسٹرکٹ ایسٹ ہاکی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری محمد علی جعفری ، طارق خان اور وقاص حسن نے بھی میچ دیکھا
اور الصغیر کلب کی کوششوں کو سراہا۔ الصغیر ہاکی کلب کے بانی سید صغیر حسین ، مبشر مختار ، عامر صدیقی ، صابر علی اور دیگر نے اکیڈمی کے منیجر ایڈمنسٹریشن ندیم قریشی اور کوچ راشد علی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ آخر میں مہمان خصوصی سید جاوید علی اور اولمپئین افتخار سید کو الصغیر کلب کی جانب صغیر حسین عظمت پاشا نے اجرک پہنائیں اور مبشر مختار نے یاد گاری شیلڈ بھی پیش کیں ۔