راولپنڈی (سپورٹس لنک رپورٹ) خیبرپختونخوا نے 17ویں نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے فائنل میں سدرن پنجاب کو 10 رنز سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔دو وینیوز پر کھیلے جانے والے ایونٹ میں کُل 33 میچز کھیلے گئے، جہاں اس دوران کئی نئے ریکارڈز بنے۔ جن کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
ماضی کی نسبت اس ایونٹ میں رن ریٹ سب سے زیادہ رہا:
رواں سال پہلے ملتان اور پھر راولپنڈی میں کھیلے گئے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں مجموعی طور پر 8.93 کا رن ریٹ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ پاکستان میں کھیلے گئے کسی بھی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ ہے۔اس سے قبل نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 2017 اور 2019 میں سب سے زیادہ 8.34 کا رن ریٹ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
ایونٹ میں کھیلے گئے کُل 33 میچوں میں مجموعی طور پر 15 مرتبہ 200 سے زائد رنز بنے۔
ایونٹ کے فائنل میں بھی خیبرپختونخوا نے سدرن پنجاب کے خلاف 4 وکٹوں کے نقصان پر 206 رنز بناکر فتح سمیٹی۔
اس سے قبل صرف ایڈیشن 2010 کے فائنل میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کسی ٹیم نے 200 سے زائد رنز بنائے تھے۔یہ کارنامہ لاہور لائنز نے کراچی ڈولفنز کے خلاف بنایا تھا۔ انہوں نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنائے تھے۔
رواں سال پاکستان میں کھیلے گئے اب تک ٹی ٹونٹی فارمیٹ کے تمام میچز کا مجموعی رن ریٹ بھی ماضی کی نسبت زیادہ ہے۔اس سال بنگلہ دیش سیریز، ایم سی سی، ایچ بی ایل پی ایس ایل اور نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں مجموعی طور پر 8.72 کے رن ریٹ سے اسکور بنا۔
گزشتہ سال اس فارمیٹ میں پاکستان میں 8.46 کے رن ریٹ سے اسکور بنا تھا۔
بہترین بیٹسمین اور بہترین باؤلر:
خیبرپختونخوا کے اوپنر فخر زمان ایونٹ میں 420 رنز اور فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی 20 وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین اور بہترین باؤلر قرار پائے۔
نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے ایک ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کے پاس ہے۔
انہوں نے ایڈیشن 2017 میں لاہور وائٹس کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک ٹورنامنٹ میں 432 رنز بنائے تھے تاہم 12 رنز کم بنانے والے فخر زمان نے حالیہ ٹورنامنٹ میں 5 نصف سنچریاں بنائیں۔
شاہین شاہ آفریدی ٹورنامنٹ کے ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ 20 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے فاسٹ باؤلر بن گئے ہیں۔ اس سے قبل اسپنر سعید اجمل نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 2016 میں 20 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
ایک سال میں 44 وکٹیں حاصل کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نیٹورنامنٹ کے دوران 13 وکٹیں پاور پلے میں حاصل کیں۔ انہوں نے 10 میں سے 9 میچوں کے پاور پلے میں حریف کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔
تیز ترین سنچری:
سدرن پنجاب کے مڈل آرڈر بیٹسمین خوشدل شاہ نے 35گیندوں پر سنچری بناکر ایونٹ کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ اس طرز کی کرکٹ میں یہ کسی بھی پاکستانی کی جانب سے تیز ترین سنچری بھی ہے۔
اس سے قبل احمد شہزاد نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بریسل برنرز کی نمائندگی کرتے ہوئے 40 گیندوں پر سنچری اسکور کی تھی۔
نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں اس سے قبل بلال آصف نے سیالکوٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے ایبٹ آباد فالکنز کے خلاف 43 گیندوں پر سنچریاں بنائی تھی۔انہوں نے یہ کارنامہ 2015 میں انجام دیا تھا۔
دنیا میں صرف چار بیٹسمین ایسے ہیں جنہوں نے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں خوشدل شاہ سے کم گیندیں کھیل کر سنچری بنائی ہو۔
ان میں اینڈریو سائمنڈز (34)، ویہان لوبے (33)، ریشاب پانٹ (32) اور کرس گیل (30) شامل ہیں۔
بہترین اسٹرائیک ریٹ:
خوشدل شاہ نے ٹورنامنٹ میں 177.45 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے۔یہ ایونٹ میں 200 سے زیادہ رنز بنانیوالے بلے بازوں میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے ایونٹ میں سب سے زیادہ 25 چھکے لگائے۔پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں 150 سے زائد اسٹرائیک ریٹ سے 9 بلے بازوں نے مجموعی طور پر 200 سے زائد رنز بنائے۔
ہدف کا تیز ترین تعاقب:
ٹورنامنٹ کے آخری لیگ میچ میں سدرن پنجاب کو سیمی فائنل میں رسائی کے لیے بلوچستان کے خلاف 162 رنز کا مطلوبہ ہدف محض 12.3اوورز میں حاصل کرنا تھا۔ انہوں نے 10.4 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بناکر کامیابی حاصل کی۔