لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان فٹبال فیڈریشن(پی ایف ایف) کی نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک نے رواں سال جون میں شیڈول پی ایف ایف الیکشن کے سلسلے میں نارملائزیشن کمیٹی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔
گزشتہ ماہ فیفا کی جانب سے پی ایف ایف کی نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرین تعینات کیے گئے ہارون ملک نے لاہور کے پی ایف ایف ہاؤس میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے ان اہم چیزوں پر گفتگو کی جو پی ایف ایف الیکشن کے انعقاد کے ساتھ ساتھ ملک میں کھیل کے روزہ مرہ امور کی انجام دہی کے سلسلے فیفا کی جانب سے دیے گئے مینڈیٹ کو پورا کرنے میں مدد دیں گے۔
اس موقع پر پاکستان فٹبال فیڈریشن کی نارملائزیشن کمیٹی کے اراکین شاہد نیاز کھوکھر اور حارث عظمت بھی موجود تھے۔
ہارون ملک نے کہا کہ نارملائزیشن کمیٹی پاکستان میں فٹبال کے امور کی بحالی کے سلسلے میں فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن کے عزائم کی عکاسی کرتی ہے۔
چیئرمین نے کہا کہ نارملائزیشن کمیٹی آئین سے ہٹ کر بنائی گئی ہے اور یہ دنیا کی ان 11رکنی ایسوسی ایشنز میں سے ایک ہے جنہیں اس وقت نارملائزیشن کمیٹی چلا رہی ہے۔
انہوں نے فیفا کی جانب سے نارملائزیشن کمیٹی کو دیے گئے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے درکار ضروری عناصر پر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ ان میں روزمرہ بنیادوں پر پی ایف ایف کے امور کی انجام دہی، کلب کی رجسٹریشن اور اسکروٹنی، ڈسٹرکٹ اور صوبائی فٹبال ایسوسی ایشنز کے الیکشنز، پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات اور سب سے آخر میں پی ایف ایف کے معاملات منتخب باڈی کے سپرد کرنا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں سب سے اہم چیز کلب کی رجسٹریشن اور اسکروٹنی ہے، نارملائزیشن کمیٹی کے تمام اراکین کی رائے پر غور کرنے کے بعد ہم ایک ایسا عمل انجام دینے کی کوشش کریں گے جو شفاف ہونے کے ساتھ ساتھ سب کے لیے قابل قبول ہو۔
نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ کمیٹی جس منصوبے کی مںظوری دے گی اس کو فٹبال کے حلقوں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا اور رجسٹریشن کا عمل شروع کرنے سے قبل ان کی رائے سے اس عمل کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن کے عمل کی تکمیل کے ساتھ ہی کلب کی اسکروٹنی کا عمل شروع کردیا جائے گا۔
ہارون ملک نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سیکریٹریٹ کے کام کے طریقہ کار کے حوالے سے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیڈریشن اس وقت انتہائی کم اور محض ضروری عملے کے ساتھ کام کررہی ہے اور ملازمین کی کارکردگی اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ تبدیلیاں کی جائیں گی یا نہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ نیشنل ویمنز فٹبال چیمپیئن شپ 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شروع ہوگی جبکہ آنے والے مہہینوں میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کی جانب سے کھیل کی مزید سرگرمیوں کا آغاز بھی کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ٹیکنیکل ڈائریکٹر پاکستان کی مینز اور ویمنز ٹیم کے ہوم گراؤنڈ پر انٹرنیشنل میچوں کے سلسلے میں فیفا کی ونڈوز کا استعمال کریں گے۔
چیئرمین نے کہا کہ ہم نے ساف چیمپیئن شپ پر بھی نظریں مرکوز رکھی ہوئی ہیں جو رواں سال ستمبر میں منعقد ہو گی اور اہمیں امید ہے کہ ہماری ٹیم اچھی کارکردگھی کا مظاہرہ کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوچز اور ریفریز کی تعلیم اور رہنمائی کے لیے مواقع پیدا کیے جائیں گے جبکہ ایجنٹس کو تعلیم دینے کے لیے کلینکس کی بھی منصوبہ بندی کی جائے گی۔
فیڈریشن کی جانب سے مقابلوں کے انعقاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فٹبال فیڈریشن لیگ ‘بی’ ڈویژن اور پاکستان پریمیئر لیگ کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔
ہارون ملک نے پی ایف ایف ہاؤس میں پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے موجود میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو پاکستان کے لیے کھیلنے کی ضرورت ہے، میڈیا اور اسپورٹس بنیادی طور پر ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور میڈیا کے بغیر اسپورٹس کی بقا ممکن ہیں۔