سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں تشدد کے تین بڑے واقعات، تاحال سیکورٹی کیلئے کوئی انتظام نہیں
نوجون 2021 کے نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام سرکاری اداروں میں پولیس اہلکاروں کی سیکورٹی لازمی ہے، رپورٹ
پشاور…تشدد کے تین بڑے واقعات کے بعد بھی خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں سیکورٹی کیلئے کوئی انتظام نہیں ہوسکا. جبکہ اس کے ساتھ وابستہ ٹورازم ڈیپارٹمنٹ میں سیکورٹی کیلئے الگ پولیس اہلکار تعینات ہیں.نو جون 2021 کو پولیس سیکورٹی کے حوالے سے جاری ہونیوالے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام سرکاری اداروں میں پولیس کی سیکورٹی لازمی ہے
اور اس کیلئے اہلکاروں کو تعیناتی کے حوالے سے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے اور اس پر صوبے کے بیشتر اداروں میں عملدرآمد ہورہا ہے اورپولیس اہلکاروں کیساتھ ڈیپارٹمنٹ کے مستقل ملازمین سیکورٹی کی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں. جن میں صوبائی اسمبلی سے لیکر پشاور ہائیکورٹ، لوئر کورٹ، ڈپٹی کمشنر آفس سمیت ناظمین کے دفاتر پر سیکورٹی کیلئے پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں تاہم خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ واحد سرکاری ڈیپارٹمنٹ ہے جہاں پر کوئی پولیس اہلکار تعینات نہیں نہ ہی اس کی یہاں سیکورٹی پر تعینات اہلکاروں کی کوئی ٹریننگ ہے،
نہ ہی سکریننگ کیلئے کوئی مشین ہے اور نہ ہی کوئی اسلحہ انہیں دیا گیا ہے تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں انہیں استعمال کیا جاسکے.کیونکہ بیشتر ملازمین اس ڈر سے کچھ نہیں کر پاتے کہ مستقبل میں انہیں کسی مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے اسی باعث وہ کوئی بھی اقدام اٹھانے سے گھبراتے ہیں. اور اگر کوئی ملازم اس حوالے سے قدم بھی اٹھاتا ہے تو انہیں دوسرے ملازمین کہتے ہیں کہ ہم مشکل میں پھنس جائیں گے.