عبد القہار خان وادان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہونیوالے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان سپر لیگ کے آڈٹ کرانے کے معاملات کا جائزہ لیا گیاجبکہ پی سی بی کی درخواست پر اجلاس کو ان کیمر ہ کھا گیا ، اجلاس میں چیئرمین کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی اور پی سی بی حکام نے پی ایس ایل کے آڈٹ کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا تاہم کمیٹی ارکان نے طلب کی گئی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ جو دستاویز مانگی گئی وہ کرکٹ بورڈ نے فراہم نہیں کی گئی اورجو دستاویز دی گئی وہ اس قابل نہیں کہ پڑھی جائے، اتنی بڑی آرگنائزیشن ہے لیکن صرف دو صحفات پیش کئے گئی,جس پر نجم سیٹھی نے کہاکہ تاخیر کی وجہ پی سی بی کے فنانشل حکام کو قرار دیتے ہوئے کمیٹی کو یقین دھانی کروائی کہ پی ایس ایل کا آڈٹ جلد کروا لیا جائیگا ،پی ایس ایل کے حوالے سے ضرور احتساب ہونا چاہیی, جس پر کمیٹی نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے پی ایس ایل میں فرنچائز کیساتھ معاہدوں اور گیٹ منی کی تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ، اجلاس میں کمیٹی ارکان نے راولپنڈی,ملتان سمیت دیگر سینٹرز پر بھی پی ایس ایل کے میچز منعقد کرنے کی تجویز دیتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن پر سوالات اٹھا ئے اور کہاکہ انضمام الحق کے بھانجے امام الحق اور فخر زمان کو کس کاکردگی کی بنیاد پر سلیکشن کمیٹی نے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا جبکہ فواد عالم اور وہاب ریاض کو نظر انداز کن وجوہات پر کیا گیا جس پر چیئرمین کرکٹ بورڈ نے کہاکہ ٹیم سلیکشن کے معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کرتا۔
بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ بھارت کیخلاف مقدمہ پر آئی سی سی کی سماعت ضرور ہونگی, بھارت کیخلاف دائر مقدمہ پر بات کرنے کی اجازت نہیں, بھارت کیخلاف مقدمہ پر امید ہے اکتوبر تک فیصلہ ہوجائیگا، فواد عالم سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس معاملے پر سلیکشن کمیٹی اور کوچز بہتر بتا سکتے ہیں, اگلے بارہ ماہ قومی کرکٹ ٹیم بیرون ملک ایونٹس میں مصروف ہوگی, سال 2019میں ہوم سیریز کیلئے پر امید ہوں, نجم سیٹھی نے مزید کہاکہ ٹیم کا ڈسپلن برقرار ہی, پی ایس ایل کے تمام کنٹریکٹس ختم ہو گئی, کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن کیلئے نئے کنڑیکٹ تیار کرئیگا, پی ایس ایل میں راولپنڈی کو شامل کرنے کیلئے بریفنگ لے لی ہے جبکہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کیلئے فنڈز بھی دینگی,انہوں نے مزید کہاکہ پی ایس ایل میں 5ملین ڈالرز سے زائد کی آمدن متوقع ہی,پچھلے پی ایس ایل میں 3ملین سے زائد کی آمدن ہوئی