اسلام آباد – قائداعظم بین الصوبائی گیمز ایتھلیٹکس ایونٹس کی تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر سابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ ڈاکٹر اختر نواز گنجیرا، اصغر علی مبارک، اور دیگر آفیشلز کے ساتھ میڈل جیتنے والوں کا گروپ فوٹو۔
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک)
پاکستان سپورٹس بورڈ کے زیر اہتمام قائد اعظم بین الصوبائی گیمز میں ملک بھر کے کھلاڑیوں کی غیر معمولی کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔
اب تک مجموعی طور پر 351 تمغے دیے جا چکے ہیں جن میں 102 گولڈ، 102 سلور اور 147 کانسی کے تمغے شامل ہیں۔ پنجاب 126 تمغوں کے ساتھ سرفہرست ہے جس میں 62 سونے، 41 چاندی اور 23 کانسی کے تمغے شامل ہیں۔
خیبرپختونخوا 60 تمغوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جس میں 11 گولڈ، 23 سلور اور 26 برانز شامل ہیں۔ جبکہ سندھ نے 11 گولڈ، 15 سلور اور 20 برانز کے ساتھ 46 میڈلز حاصل کیے ہیں۔ بلوچستان نے 45 تمغے حاصل کیے ہیں
جن میں 12 گولڈ، 10 سلور اور 23 برانز شامل ہیں جبکہ اسلام آباد کے ایتھلیٹس نے 40 میڈلز حاصل کیے ہیں جن میں 5 گولڈ، 6 سلور اور 29 برانز شامل ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر کے ایتھلیٹس نے 1 گولڈ، 5 سلور اور 16 برانز سمیت 22 میڈلز حاصل کیے ہیں جبکہ گلگت بلتستان نے 2 گولڈ اور 10 برانز کے ساتھ 12 میڈلز جیتے ہیں۔
قائداعظم بین الصوبائی گیمز ایتھلیٹکس ایونٹس کی تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر سابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ ڈاکٹر اختر نواز گنجیرا، اصغر علی مبارک، شاہد الحق اور دیگر آفیشلز میڈلز تقسیم کیے
یہ گیمز نوجوان کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کے اظہار اور کھیلوں کے ذریعے قومی اتحاد کو فروغ دینے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہیں۔
مزید برآں، پاکستان اسپورٹس بورڈ نے پیرا اولمپکس میں پاکستان کے لیے کانسی کا تمغہ جیتنے والے حیدر کو 50 لاکھ روپے کا نقد انعام دیا ہے۔ یہ نقد ایوارڈ کی نئی منظور شدہ پالیسی کے تحت دیا گیا تھا،
جسے حال ہی میں بورڈ کی منظوری کے بعد نافذ کیا گیا تھا۔ نقد انعام کا چیک وزیر اعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ خان نے حیدر کو پیش کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حیدر کی لگن اور استقامت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید زور دیا کہ حکومت اس طرح کے اقدامات کے ذریعے کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہے۔ پی ایس بی حکام نے بھی حیدر کے کارنامے کو سراہتے ہوئے اس ایوارڈ کو ملک کے لیے ان کی غیر معمولی کارکردگی اور خدمات کا اعتراف قرار دیا۔
نئی پالیسی کے تحت قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے والے دیگر کھلاڑیوں کو بھی ان کی کامیابیوں پر انعامات سے نوازا جائے گا۔