لندن(سپورٹس لنک رپورٹ)انڈین پریمیئر لیگ کے بانی للت مودی نے انٹرنیشنل کرکٹ کا مستقبل خطرے میں قرار دیتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے وقتوں میں کھلاڑی ایک میچ سے ایک ملین ڈالر تک کمائیں گے جس سے عالمی مقابلوں کی اہمیت دم توڑ جائے گی اور مختلف ملکوں کے درمیان روایتی میچز بالکل ختم ہو جائیں گے۔10 سال قبل للت مودی کی سربراہی میں انڈین پریمیئر(آئی پی ایل) کو شروع کیا گیا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کی توجہ کا محور بن گئی اور اس وقت ہر لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی اور مہنگی لیگ ہے۔برطانوی اخبار ٹیلی گراف سے گفتگو کرتے ہوئے للت مودی نے کہا کہ آئی پی ایل اپنی جگہ برقرار رکھے گی اور دنیا کی سب سے بااثر لیگ میں سے ایک ہو گی۔آئی پی ایل کی ٹیموں کے مالکان بھارت کی چند بڑی کاروباری شخصیات اور بالی وڈ کے ستارے ہیں جنہوں نے ایک ارب سے زائد آبادی کے ملک میں کرکٹ کے جوش و جذبے کو دیکھتے ہوئے اس میں بھرپور سرمایہ کاری کی جس کی بدولت آج یہ دنیا کی مہنگی ترین لیگ ہے اور دنیا بھر کے اسپانسرز اور براڈ کاسٹرز کی توجہ کا مرکز ہے۔لیگ میں کھلاڑیوں کو دنیا کی کسی بھی کرکٹ لیگ کی نسبت بھاری معاوضہ دیا جاتا ہے جس کی تازہ مثال انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین اسٹوکس ہیں جن کی خدمات راجستھان رائلز نے 1.95 ملین ڈالرز میں حاصل کی ہیں۔آئی پی ایل میں ایک ٹیم زیادہ سے زیادہ 12ملین ڈالر کھلاڑیوں کے معاوضے کی مد میں خرچ کر سکتی ہے لیکن مودی کا ماننا ہے کہ اگر یہ پابندی ہٹا دی جائے تو کرکٹرز اتنا معاوضہ حاصل کریں گے جتنا انگلش پریمیئر لیگ کے فٹبالر یا امریکا کی نیشنل فٹبال لیگ کے کھلاڑی حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے کھیل پر بہت زیادہ اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ پھر کھلاڑی ملک کی نمائندگی کرنے کے بجائے انڈین پریمیئر لیگ کھیل کر اپنی قسمت بدلنے کو ترجیح دیں گے۔انہوں نے پیش گوئی کہ آپ دیکھیں گے کہ کھلاڑی کو ایک میچ کے عوض 1 سے 2 ملین ڈالرز ملیں گے اور یہ بہت جلد ہو گا۔ اگر بولی کے عمل کو فری مارکیٹ کر دیا جائے تو جس کے پاس زیادہ پیسا ہو گا وہی جیتے گا اور کھلاڑی اس ٹیم کی طرف کھنچتے چلے جائیں گے جو زیادہ تنخواہ دے گی۔جان کو لاحق خطرات کے سبب لندن میں مقیم ہونے والے مودی نے مزید کہا کہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مختلف ملکوں کی ٹیموں کے درمیان مقابلے ختم ہو جائیں گے جس کے ساتھ ہی کھیل کی عالمی گورننگ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بھی ختم ہو جائے گی۔ان کا ماننا ہے کہ آج کے دور میں انٹرنیشنل کرکٹ کی کوئی اہمیت نہیں۔ انڈین شائقین کی نظر میں اس کی قیمت صفر ہے۔ کل آپ دیکھیں گے کہ دوطرفہ کرکٹ ختم ہو جائے گی اور بڑی سیریز ورلڈ کپ کی طرح ہر 3 یا 4 سال بعد ہوں گی۔للت مودی نے کہا کہ آئی سی سی ایک غیرمتعلقہ باڈی ہو گی جس کے پاس کوئی طاقت نہ ہو گی۔ اگر مستقبل میں انہوں نے بھارت کی جانب سے آئی پی ایل کی ممکنہ توسیع پر ان کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے باہر نکالنے کی دھمکی دی تو انڈیا کے پاس اتنی طاقت ہو گی کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکے۔ ان کے پاس ایک ڈومیسٹک لیگ ہے جس کا حجم عالمی کرکٹ سے 20 گنا بڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ 5 روزہ کرکٹ کو بچانے کا واحد طریقہ صرف یہ ہے کہ اگر آئی سی سی ایک عرصے سے زیر بحث چیمپیئن شپ کو متعارف کرا دے اور تمام ٹیمیں مل کر اسے ایک ٹورنامنٹ کی شکل دے دیں۔تاہم مودی نے خبردار کیا کہ اگر آئی سی سی ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو کوئی وجہ نہیں انڈین پریمیئر لیگ اپنی ناک آؤٹ ٹیسٹ چیمپیئن شپ متعارف کرا دے۔بھارتی کرکٹ بورڈ نے للت مودی کو آئی پی ایل انتظامیہ میں بے ضابطگیوں کے 8 الزامات عائد کیے ہیں اور لندن میں مقیم سابق آئی پی ایل چیئرمین 2009 سے بھارت نہیں گئے جہاں ان کا مستقل اصرار ہے کہ بھارت لوٹنے کی صورت میں انڈرورلڈ مافیا انہیں قتل کر دے گا۔