امریکا کی اولمپک گولڈ میڈلسٹ اور جمناسٹک سپراسٹار سمون بائلز نے انکشاف کیا کہ امریکی اولمپکس ٹیم کے سابق ڈاکٹر لیری نسر نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔
یاد رہے کہ بدنام زمانہ ڈاکٹر لیری کو بچوں کی قابلِ اعتراض ویڈیوز بنانے کے الزام میں گزشتہ ماہ 60 سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سمون بائلز نے کہا کہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد وہ اپنی کہانی عوام کے سامنے لانے کے حوالے سے خود سے جنگ لڑنے میں مصروف تھیں۔
20 سالہ موجودہ اولمپک چیمپیئن نے کہا کہ آپ میں سے اکثر لوگ مجھے ایک ہنستی، مسکراتی، چنچل اور پھرتیلی لڑکی کے طور پر جانتے ہیں لیکن میں اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کے بعد سے خاصا ٹوٹا ہوا محسوس کرنے لگی، میں جتنا اپنی آواز کو دبانے کی کوشش کرتی، اتنا ہی زیادہ زور سے چیختی تھی لہٰذا اب میں اپنی کہانی بتانے میں کوئی خوف محسوس نہیں کر رہی۔
امریکی جمناسٹک اسٹار نے کہا کہ میں بھی ان بہت سے لوگوں میں شامل ہوں جو لیری نسر کی جنسی ہراسگی سے بچنے میں کامیاب رہے۔
چائلڈ پورنو گرافی کے بعد اب نسر پر متعدد امریکی اولمپیئنز سمیت 100 سے زائد کمسن لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے اور بائلز کی ٹیم کی اراکین ایلے ریزمین، میک کیلا مرونے اور گیبی ڈگلس نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر نسر نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
54 سالہ ڈاکٹر کو چائلڈ پورنوگرافی کے جرم میں 60 سال کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ انہیں مچی گن میں جاری جنسی ہراسگی کے ایک علیحدہ مقدمے میں عمر قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
بڑے پیمانے پر ایتھلیٹس کے اسکینڈلز سامنے آنے کے سبب ہی گزشتہ سال مارچ میں امریکی جمناسٹک کے سربراہ اسٹیو پینی استعفیٰ دینے پر مجبور ہو گئے تھے جہاں کھلاڑیوں نے الزام عائد کیا تھا کہ سربراہ کی حیثیت سے انہوں نے فوری طور پر حکام کو ان الزامات کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا تھا۔
موجودہ اولمپکس چیمپیئن اور 10 مرتبہ کی ورلڈ چیمپیئن شپ کی میڈلسٹ سمون بائلز کو 2020 ٹوکیو اولمپکس کیلئے بھی جمناسٹک میں فیورٹ تصور کیا جا رہا ہے۔