قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے دورہ نیوزی لینڈ میں لگاتار چھٹی شکست پر افسردگی اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ میچز میں نوجوان کھلاڑیوں سے بہتر کارکردگی کی توقع ظاہر کی ہے۔
دورہ نیوزی لینڈ پر قومی ٹیم کی شکستوں کا تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کے بعد ٹی20 سیریز میں قومی ٹیم کی ناقص بیٹنگ کا سلسلہ رک نہیں سکا اور نیوزی لینڈ نے پہلے ٹی20 میں سات وکٹ سے فتح حاصل کے سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی ٹیم کے مایوس کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ میں بہت زیادہ مایوس ہوں اور یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آخر اتنی سخت محنت کے باوجود ہم مستقل ہار کیوں رہے ہیں لیکن مجھے اب بھی نوجوان کھلاڑیوں سے خاصی امیدیں ہیں۔
یاد رہے کہ پہلے ٹی20 میں قومی ٹیم کی ناقص بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بابر اعظم اور حسن علی کے سوا بقیہ نو کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے اور پوری ٹیم 105 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
کوچ نے کہا کہ ہم نے بیٹنگ آرڈر تبدیل کر کے دیکھا، ہم نے تمام تر ٹریننگ بھی کی لیکن اس کے باوجود مایوس کن نتائج انتہائی افسوسناک ہیں۔
انہوں نے آج کی شکست اور ناکامی کو نوجوان کھلاڑیوں کیلئے سیکھنے کا ایک اور تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ٹاپ آرڈر ناتجربہ کار ہے، ہم نے اپنے منصوبوں پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کیا لیکن مجھے اب بھی نوجوان کھلاڑیوں سے توقعات وابستہ ہیں۔ ہمیں محض کنڈیشنز کا جائزہ لے کر اپنے منصوبوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
بیٹسمینوں کی جانب سے ناقص شاٹ سلیکشن کے سوال کے جواب میں آرتھر نے تسلیم کیا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑی کنڈیشنز کا صحیح طریقے سے اندازہ لگانے میں ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 170 رنز اسکور کرنے کیلئے کھیلے حالانکہ 140-150 رنز بھی اچھا ہدف ہو سکتا تھا لیکن یقیناً 105 رنز کسی بھی صورت کافی نہیں تھے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹی20 میچ جمعرات کو کھیلا جائے گا۔