اسلام آباد (سپورٹس لنک رپورٹ) پشاور بین الصوبائی گیمز کے آغاز سے قبل ہی کے پی کے اولمپکس ایسوسی ایشن کی جانب سے اس ایونٹ کو خراب کرنے اور پی ٹی آئی کی کے پی کے حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کے سلسلہ کی دوسری کوشش بھی سامنے آگئی ہے ،اے این پی کے سابق وزیر اور کے پی کے اولمپکس ایسوسی ایشن کے سر براہ سید عاقل شاہ نے اتھلیٹکس کے بعد سندھ سے آئی ہوئی سکواش کی ٹیم کو بھی سیاسی عناد کی بناء پر کھیلنے دینے سے انکار کر دیا ہے۔جس پر سندھ سے آئے ہوئے سکواش کے کھلاڑی اور آفیشلز بھی پشاور میں اے این پی کے سابق وزیر اور کے پی کے اولمپکس کے سربراہ کی متعصبانہ پالیسویوں اور نفرتوں کو انجوائے کرنے پر مجبور ہوئے بیٹھے ہیں۔اور ہاتھ اُٹھا اُٹھا کرمیزبان اے این پی کی چھپر چھایا تلے چلنے والی کے پی کے اولمپکس اور عمران خان کی کے پی کے حکومت کو دعائیں دے رہے ہیں۔یوں سید عاقل شاہ ۔عمران خان کی کے پی کے حکومت کے ساتھ وہ باریک کام کر رہے ہیں جو پوری اے این پی مل کر بھی پورے پانچ سال میں نہیں کر سکی ۔اس ایونٹ پر اپنے خزانہ سے چار کڑوڑ روپے دے کر کے پی کے کی حکومت کے ہاتھ میں ماسوائی بدنامی کے کچھ نہیں آنے والا۔سید عاقل شاہ کے اس متعصبانہ سیاسی کرتوتوں کی بدولت ملک بھر سے آئے ہوئے دو ہزار کے قریب نوجوان کھلاڑی کے پی کے حکومت کی گُڈ گورننس کے یہ کارنامے لیکرجب اپنے صوبوں کو جائیں گے تو پرویز خٹک اور عمران خان کی حکومت کے ہاتھ ماسوائے بدنامی کے کچھ نہیں آئے گا۔ادھر دوسری جانب ان گیمز کے لئے کے پی کے حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے چار کڑوڑ کے بجٹ کو لیکر بھی بہت سوال ابھی سے اُٹھنے شروع ہوگئے ہیں۔اور ابھی سے بعض حلقے یہ سوال کر رہے ہیں کہ کے پی کے اولمپکس ایسوسی ایشن سے پوچھا جائے کہ یہ بجٹ کہاں اور کس طرح لگایا جا رہا ہے۔