سڈنی (سپورٹس لنک رپورٹ)بال ٹیمپرنگ میں ملوث آسٹریلوی دستبردار کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر تاحیات پابندی کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ 2 رکنی ٹیم نے بال ٹیمپرنگ کیس کی تحقیقات شروع کردی اور اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیم جنوبی افریقا پہنچ گئی جب کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلینڈ کا کہنا ہے کہ وہ بھی کل جنوبی افریقا پہنچ رہے ہیں۔بال ٹیمپرنگ کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں کرکٹ آسٹریلیا کے ہیڈ آف انٹیگرٹی لیان رائے اور ٹیم کارکردگی منیجر پیٹ ہاورڈ شامل ہیں۔آسٹریلوی تحقیقاتی ٹیم پروٹیز اور کینگروز کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ کے دوران بال ٹیمپرنگ کی تحقیقات کرے گا۔آسٹریلوی کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلینڈ پہلے ہی کرکٹ کے مداحوں سے معافی مانگ چکے ہیں جب کہ آسٹریلین اسپورٹس کمیشن کے سربراہ جان ولے اور کرکٹ بورڈ کے سی ای او کیٹ پالمر کھیل میں دھوکہ دہی کی شدید مذمت کرچکے ہیں۔معروف کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا نے وزیراعظم میلکلوم ٹرنبل کی ہدایت پر کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر کو فوری طور پر ذمہ داریوں سے برطرف کیا اور اب آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ان پر تاحیات پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق بال ٹیمپرنگ کی تحقیقات کے لئے اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، بینکروفٹ اور آسٹریلوی کوچ ڈیرن لہمن کے انٹرویز کیے جائیں گے جس کے بعد ان پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے چارجز لگائے جائیں گے۔آسٹریلوی کرکٹ کے انٹیگرٹی بورڈ کے سربراہ لیان رائے کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی سماعت آزاد کمشنر کریں گے جو غلطی کا تعین اور اس کی سزا کا فیصلہ کریں گے۔کرکٹ قانون کے مطابق آرٹیکل 42 کے تحت کھیل کو نقصان پہنچانے کی زیادہ سے زیادہ سزا تاحیات پابندی ہے تاہم آسٹریلوی کھلاڑیوں کے بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہونے میں قوانین کی خلاف ورزی یا کھیل کو نقصان پہنچانے کے لئے سنجیدگی کے تعین کے بعد کھلاڑیوں کو سزا سنائی جائے گی۔دوسری جانب آئی سی سی کی جانب سے دستبردار آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ پر ایک میچ کی پابندی، میچ فیس کا 100 فیصد جرمانہ اور 4 ڈی میرٹ پوائنٹس کی سزا سنائی گئی تھی۔