لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے مکی آرتھر کو دو سال قبل ماضی کے اسپیڈ اسٹار وقار یونس کی جگہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی اہم ترین ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ مکی آرتھر کی کوچنگ اسائمنٹ کا مشکل ترین دور ہے اور ان حالات میں نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لانا یقینی طور پر مکی آرتھر کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر اپنے نجی خاندانی مسائل کی وجہ سے ان دنوں سخت پریشان ہیں جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انگلینڈ روانگی سے قبل انہیں تنبہہ کی ہے کہ وہ سلیکشن کے معاملات پر لب کشائی سے گریز کریں۔یہی وجہ ہے کہ لاہور میں قومی کرکٹ ٹیم کے ٹریننگ کیمپ کے دوران میڈیا کا مکی آرتھر کے ساتھ کوئی سیشن نہیں رکھا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق مکی آرتھر نے کامران اکمل، وہاب ریاض، فواد عالم، محمد حفیظ اور دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں جو پالیسی بیانات دیئے اس پر بورڈ نے انگلینڈ روانگی سے قبل کوچ کو طلب کرکے انہیں زبان بندی کی ہدایت کی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی اختیاراتی افسران نے مکی آرتھر کو سمجھا دیا ہے کہ آئندہ غیر ذمے دارانہ بیانات برداشت نہیں کئے جائیں گے لہٰذا آپ جارحانہ بیانات سے گریز کریں کیوں کہ اس طرح بیانات دینے کا انداز بورڈ کی پالیسی کے منافی ہے۔