لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستانی کرکٹ ٹیم انتظامیہ اور قومی سلیکشن کمیٹی فاسٹ بولر محمد عامر کے بعد حسن علی کے کندھوں سے بھی بوجھ کم کرنا چاہتی ہے۔ تجویز سامنے آرہی ہے کہ حسن علی کو ایک فارمیٹ میں پاکستان ٹیم میں شامل نہ کیا جائے۔ امکان ہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں حسن علی ٹیسٹ میچوں میں حصہ نہیں لیں گے انہیں مستقبل میں صرف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھلانے کی تجویز ہے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز ہوگی جبکہ نیوزی لینڈ اور پاکستان کی ٹیموں کے مابین 3 ٹیسٹ، 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز ہوگی۔ محمد عامر کی خراب فارم کے باعث انہیں روٹیشن کی پالیسی کے تحت کھلایا جاتا ہے جبکہ حسن علی کے بارے میں یہ رپورٹ دی گئی ہے کہ تینوں فارمیٹ کھیلنے سے حسن علی کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔ وہ ٹیسٹ میچوں کے مقابلے میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں موثر ثابت ہو سکتےہیں۔ حسن علی سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ محدود اوورز کے فارمیٹ پر توجہ دیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی سیریز میں پاکستانی بولنگ کا زیادہ تر انحصار لیگ اسپنر یاسر شاہ پر ہوگا جبکہ فاسٹ بولنگ میں محمد عامر، راحت علی، فہیم اشرف اور میر حمزہ کو ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ 24سالہ حسن علی دو سال پہلے پاکستان ٹیم میں آئے تھے انہوں نے پاکستان کی جانب سے چار ٹیسٹ33 ون ڈے انٹر نیشنل اور22ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ کھیلے ہیں۔ چار ٹیسٹ میچوں میں 29.58کی اوسط سے12 وکٹیں لینے والے حسن علی پر بوجھ کم کرکے انہیں محدود اوورز کی ٹیموں میں شامل کیا جائے گا۔ انگلینڈ کے خلاف لیڈز ٹیسٹ میں حسن علی نے82رنز دے کر دو وکٹ حاصل کئے تھے اسی ٹیسٹ میں یہ بات نوٹ کی گئی تھی کہ لمبا اسپیل کراتے ہوئے حسن علی تھک جاتے ہیں جس سے ان کی بولنگ پر اثر پڑتا ہے۔