لندن ( سپورٹس لنک رپورٹ)بھارتی بیٹسمینوں کے کارناموں سے دنیا واقف ہے۔ لیکن ان کی عمدہ کارکردگی موافق حالات اور گھر کی آسائشوں کی محتاج ہوتی ہے۔ یہ بات ماضی اور حال میں بارہا درست ثابت ہوچکی ہے۔ انگلینڈ کے خلاف جاری سیریز میں شکست نے عظیم الشان ناموں والی بھارتی بیٹنگ لائن کی قلعی کھول دی ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق بھارت نے گذشتہ دو برس میں آٹھ بار فتح کا تعاقب کیا ہے جس میں سے اسے پانچ مرتبہ شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ ٹیسٹ میچ کی چوتھی اننگز میں بھارتی بیٹسمینوں کا ریکارڈ ان کیلئے شرمندگیوں سے بھرپور ہے۔ انگلینڈ کیخلاف ایجبسٹن کے پہلے ٹیسٹ میں ٹیم 194 رنز جبکہ رواں برس کے اوائل میں جنوبی افریقا کیخلاف کیپ ٹائون میں 208 رنز کا ہدف پانے میں ناکام رہی۔ گذشتہ دو برس میں بھارت نے چوتھی اننگز میں فی وکٹ اوسطاً 19 رنز بنائے ہیں۔ رواں برس کامیابی کیلئے ٹارگیٹ ملنے کے بعد چار مرتبہ چوتھی اننگز میں تین ابتدائی بھارتی بیٹسمین فی اننگز 10 رنز بھی نہیں بناسکے ہیں۔اس دوران 12 اننگز میں ٹاپ تین بیٹسمین مجموعی طور پر 119 رنز ہی اسکور کرپائے ہیں۔ اس مایوس کن کارکردگی پر بھارت میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں لیکن امید بھی کی جارہی ہے کہ کھلاڑی آسٹریلیا میں بہتر پرفارمنس پیش کریں گے۔