کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) النور جیم خانہ کے سی سی اے زون ایک کے صدر خرم اشرف نے پی سی بی کے ڈپٹی الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق راناکو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے سی سی اے زون ایک کے صدر جلال الدین اس وقت پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہیں۔ گذشتہ دنوں احسان مانی، چیئرمین پی سی بی کی جانب سے ایک خبر شائع ہوئی کہ تمام کمیٹیاں اور مشیران ختم کردئے گئے ہیں صرف تنخواہ دار چار کمیٹیاں بحال رکھی گئی ہیں۔جس میں سے ایک پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی ہے جس کے چیئرمین جلال الدین ہیں۔ خرم اشرف ، صدر ، النور جیم خانہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی سی بی کے الیکشن ریگولیشن 2015کے آرٹیکل 10-Lکے مطابق واضح طور پر لکھا ہے کہ کوئی میچ آفیشلز یا وہ پی سی بی کاوہ ملازم جس نے کسی بھی اسائن منٹ کیلئے حلف نامہ بھرا ہواور وہ پی سی بی سے تنخواہ لے رہا ہووہ پی سی بی کے تحت منعقد ہونے والے کسی بھی الیکشن میں کسی بھی عہدے کیلئے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا۔ واضح رہے کہ جلال الدین 3اکتوبر 2017کو صدر کے سی سی اے زون ایک منتخب ہوئے۔ اس کے بعد جنوری 2018میں پی سی بی نے انہیں پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کردیا۔ اصولی طور پر ہونا یہ چاہیے تھا کہ پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر بننے کے بعد انہیں عہدہ صدارت کے سی سی اے زون ایک سے مستعفی ہوجانا چاہیے تھا۔مگر ایسا نہیں ہوا۔ پی سی بی کے ڈپٹی الیکشن کمشنر نے چشم پوشی سے کام لیتے ہوئے پی سی بی کے الیکشن ریگولیشن 2015کے آرٹیکل 10-Lکو نظر انداز کرتے ہوئے جلال الدین کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔اور انہیں دونوں عہدوں پر بیک وقت کام کرنے کی اجازت دے کر قانو ن کی صریحاً خلاف ورزی کی گئی۔ہم امید کرتے ہیں کہ جسطرح ملک میں تبدیلی آئی ہے ۔ اسی طرح پی سی بی میں بھی عملاً تبدیلی نظر آنی چاہیے اور جلال الدین کو کسی بھی ایک عہدے پر کا م کرنے کی اجازت دیتے ہوئے قانون کا بول بالا ہونا چاہیے۔