لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ) سری لنکا کے خلاف 3 میچوں کے لیے قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانے والے احمد شہزاد ایک سال بعد قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنے ہیں۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 3ٹی ٹونٹی میچوں پرمشتمل سیریز 5سے 9اکتوبر تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلی جائے گی۔ پاکستان کی جانب سے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں واحد سنچری اسکور کرنے والے احمد شہزاد نے آخری بار 13 جون 2018 کو سکاٹ لینڈ کے خلاف قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔ اوپنر نے 57 ٹی ٹونٹی میچوں میں 1454 رنز بنارکھے ہیں۔26.43 کی اوسط سے اسکور کرنے والے احمد شہزاد کے کیرئیر میں 1 سنچری اور 7 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ورلڈ ٹی ٹونٹی 2014 میں بنگلہ دیش میں ڈھاکا کے خلاف 111 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے والے قومی کرکٹر اس طرز کی کرکٹ میں زمباوے کے خلاف ناقابل شکست 98 رنز بھی بنا چکے ہیں۔ علاوہ ازیں 2سال قبل قذافی اسٹیڈیم میں آئی سی سی ورلڈ الیون کے خلاف کھیلے جانے والے ٹی ٹونٹی میچ میں بھی احمد شہزاد نے 55 گیندوں پر 89 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔اس موقع پر 27 سالہ قومی کرکٹر کا کہنا ہے کہ ٹیم میں کم بیک کرنے پر وہ بہت خوش ہیں۔ ٹیم میں کم بیک کرنا کبھی آسان نہیں ہوتا۔احمد شہزاد نے کہاکہ ٹیم میں واپسی کے لیے اعصابی مضبوطی درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر دن ایک نیا دن ہوتا ہے،ٹیم سے دور رہ کر اپنی خامیوں پر قابو پانے کا موقع ملا۔لاہور سے تعلق رکھنے والے اوپنر نے کہاکہ ہوم کراؤڈ کے سامنے کھیلنا پہلی مرتبہ گرین شرٹ زیب تن کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا قذافی اسٹیڈیم کیساتھ بڑا گہرا تعلق ہیاور یہاں کھیلنے کا ہمیشہ لطف آتا ہے۔احمد شہزاد نے کہاکہ پاکستانی قوم کرکٹ سے بہت پیار کرتی ہے
اپنے ہم وطنوں کے سامنے کرکٹ کھیلنے کے لیے بہت پرجوش ہوں۔ انہوں نے کہاکہ بطور کرکٹر ہمیں میدان میں حوصلہ افزائی درکار ہوتی اور یہ پاکستان سے زیادہ ہمیں کہیں نہیں مل سکتی۔احمد شہزاد نے کہاکہ سری لنکا کے خلاف ایک روزہ سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ امید ہے ٹی ٹونٹی سیریز میں بھی کھلاڑی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نیکہاکہ یہ سیریز ورلڈکپ کے لیے ٹیم کا بہترین توازن بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔قومی کرکٹر کاکہنا ہے کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں سنچری سمیت بہترین ریکارڈ کے باوجود سری لنکا کے خلاف سیریز میں شمولیت ان کے لیے ایک نیا آغاز ہے۔انہوں نے کہاکہ میں اپنی فٹنس اور فارم کی بدولت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ٹیم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔دوسری جانب مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کی بھی 3 سال بعد قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ آخری بار 27 ستمبر 2016 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔ مڈل آرڈر بیٹسمین نے 82 ٹی ٹونٹی میچوں میں 1690 رنز بنارکھے ہیں۔26.82 کی اوسط سے اسکور کرنے والے عمراکمل کے کیرئیر میں 8 نصف سنچریاں شامل ہیں۔عمر اکمل کی ٹی ٹونٹی کرکٹ میں بہترین کارکردگی ورلڈٹی ٹونٹی 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف 94 رنز کی شاندار اننگز ہے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل نے کہا کہ قومی ٹیم میں کم بیک کرنے کے لیے انہوں نے بہت محنت کی ہے۔ عمر اکمل نے کہا کہ ان کے مرحوم سسر عبدالقادر کی خواہش تھی کہ وہ جلد قومی کرکٹ ٹیم میں کم بیک کریں۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے اسے لیجنڈری کرکٹر عبدالقادر اور اپنی والدہ کے نام کریں گے۔قومی کرکٹر کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں کم بیک کرنے پر وہ بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے 3 سال کے عرصے میں اپنی فٹنس اور اسکلز میں بہتری پر خصوصی توجہ دی ہے۔ عمر اکمل نے مزید کہاکہ وہ اپنے کیریئر میں دوسری ہوم سیریز کھیل رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ قذافی اسٹیڈیم میں بلا تھامے زمباوے کے خلاف میدان میں اترے تھے۔ انہوں نے کہاکہ وہ سیریز میں بہترین کارکردگی دکھاکر قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم میں مستقل جگہ بنانے کی کوشش کریں گے۔