لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے سری لنکا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست کے بعد کھلاڑیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑی جتنا بڑا کیوں نہ ہو ٹیم میں واپسی پر دباؤ میں ہوتا ہے تاہم اگلے میچ میں جیتنے کو شش کریں گے۔قذافی اسٹیدیم لاہور میں پریس کانفرنس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ مصباح الحق نے کہا کہ کل کے میچ پر میڈیا اور لوگوں کو بہت تحفظات ہیں حالانکہ جب سری لنکا کی ٹیم آئی تھی تو سب کہہ رہے تھے پاکستان کو اپنی بی ٹیم کو میدان میں اتارنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نےبنچ اسٹرنتھ کو آزمانے کی کوشش کی تو سب تنقید کرنا شروع ہوگئے، اگلے سال ورلڈ کپ کھیلنا ہے اس لیے بنچ اسٹرنتھ کو آزمانا ضروری ہے۔مصباح الحق نے ٹیم کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ تبدیلیاں کرتے ہیں تو کاررکردگی پر فرق آتا ہے اس لیے کھلاڑیوں کو آزمانے کے حوالے سے کوئی بہانہ نہیں ہوگا۔سری لنکا کے خلاف پہلے میچ میں شکست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نمبر ون ہوتے ہوئے جب ہارتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے
ٹی ٹوئنٹی میں 80 فیصد میچز پاور پلے میں اچھا کھیل کرجیتےجاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پہلےمیچ کے پاورپلے میں باؤلنگ اور بیٹنگ کی وجہ سےشکست ہوئی جبکہ دنوشکا اور شاناکا نے زبردست اننگز کھیلی اور ہمیں دباؤ کا شکار کیا۔ٹیم انتخاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کریں گے کہ اس سیریز میں سب کو برابر موقع ملے، پچھلے میچ میں فخر زمان کو ڈراپ نہیں بلکہ آرام دیا گیا تھا۔ہیڈ کوچ نے کہا کہ احمد شہزاد نے پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اس لیے ان پر اعتماد کیا گیا اور بہت جلدی کسی کو بھی تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، جتنا مرضی بڑا کھلاڑی ہو مگر کم بیک پر دباؤ ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی کوئی بھی کھیلےکوشش کریں گے میچ جیتیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ اگلا میچ جیتیں۔ مصباح الحق نے کہا کہ سرفراز احمد دباؤ میں ضرورہیں لیکن میری کوشش ہے کہ سرفراز اپنی نیچرل گیم کھیلیں۔انہوں نے کہا کہ بابراعظم نمبرون کھلاڑی ہیں اس لیے کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں زیادہ اوورز کھیلنے کا بھرپور موقع ملے اس کے علاوہ احمدشہزاد اور عمراکمل کو اوپر کے نمبروں پر بھیج کر ان کو بھی پورا موقع دینا چاہتے ہیں۔مصباح الحق نے کہا کہ امید اور دعا ہےکہ پاکستان میں جلد ٹیسٹ کرکٹ بھی بحال ہوگی اور سری لنکا کی ٹیم کے اس دورے کے بعد سری لنکن بورڈ کو مزید اعتماد ملےگا۔خیال رہے کہ پاکستان نے کراچی میں کھیلی گئی ایک روزہ سیزیز میں سری لنکا کو شکست دی تھی تاہم لاہور میں سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو ناقص بیٹنگ کے باعث شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔