پشاور(سپورٹس لنک رپورٹ)33ویں نیشنل گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس سینئر صوبائی وزیر برائے کھیل و سیاحت عاطف خان کی صدارت میں منعقد ہوا جسمیں نیشنل گیمز کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے جنرل (ر) عارف حسن،صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش،سیکورٹی اداروں کے حکام اراکین صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سمیرا شمس، شگفتہ ملک ظاہر شاہ طورو،سیکرٹری سپورٹس کامران رحمان ،ڈائریکٹر جنرل سپورٹس اسفندیار خٹک سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔ اجلاس کو نیشنل گیمز کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جبکہ گیمز کی افتتاحی اور اختتامی تقریب کے لئے ٹریفک پلان اور سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی جی سپورٹس اسفندیار خٹک نے اجلاس کو بتایا کو گیمز میں 10 ہزار سے زائد کھلاڑی شریک ہوں گے جنکی رہائش اور آمدورفت کے لئے انتظامات مکمل ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرتارپور کی افتتاحی تقریب کی 9 نومبر کو انعقاد کی وجہ سے اب نیشنل گیمز کا آغاز 10 نومبر کو کیا جائیگا تاکہ نیشنل گیمز کی افتتاحی تقریب میں وفاقی سطح پر اعلی حکام کی شرکت یقینی بنایا جاسکے۔
گیمز کی سیکورٹی پر 5 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہونگے۔کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے 2 موبائل ہسپتال بھی قیوم سپورٹس کے قریب موجود ہونگے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان نے کہا کہ 9 سال بعد صوبے میں نیشنل گیمز کا انعقاد کیا جارہا ہے جسکے لئے 18 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے صوبہ دہشت گردی کا شکار رہ چکا ہے لیکن اب امن امان کی صورتحال مکمل تسلی بخش ہے اور اب صوبے میں ہر طرف مثبت سرگرمیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے اور اب پاکستان کے سب سے بڑے ایونٹ نیشنل گیمز کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے ۔ نیشنل گیمز سے دنیا کو امن اور مثبت دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کہ ایونٹ کی کامیابی کے لئے صوبائی حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ کھلاڑیوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کی گئی ہے۔