کھیل اور کھلاڑیوں کی ترقی و فروغ میں کمیونٹی و سوسائیٹیز سسٹم کا کردار اہمیت کا حامل ہے

لاہور(عائشہ ارم)”کھیل اور کھلاڑیوں کی ترقی و فروغ میں کمیونٹی و سوسائیٹیز سسٹم کا کردار اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ سسٹم کھلاڑیوں, طلباء و شہریوں کو انکے شوق و ٹیلینٹ کے مطابق کمیونٹی سروسز میں حصہ لینے کے بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے.جس سے مضبوط احساس اور سیکھنے اور سکھانے کے جذبے کے حامل کرداروں میں عملی طور پر کچھ کردکھانے اور دوسروں سے آگے نکل جانے کا جذبہ پروان چڑھتا ہے”. ان خیالات کا اظہار پاکستان فیڈریشن بیس بال کی وومین سیکریٹری و ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن گورنمینٹ گرلز ڈگری کالج کوٹری عائشہ ارم نے اپنی رپورٹ میں کیا.

انکا کہنا ہے کہ کمیونٹی یا سوسائیٹی سسٹم میں گرائونڈز, جمنازیم, اسکول, مذہبی عبادت گاہیں, پبلک پارک اور پول وغیرہ ساتھ ہی ہوتے اور سہولیات سے آراستہ ہوتے ہیں اس لیئے ایڈمنسٹریٹر والدین کی مدد سے اپنی دلچسپی سے کوچز,ٹریننرز و ٹیوٹرز وغیرہ کو مستقل بنیادوں پر ہائیر کرکے ٹیلینٹ کو ریجنل, صوبائی, ملکی اور یہاں تک کہ بین الاقوامی سطح پر روشناس کروانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں.اس سسٹم میں موجود خاندان معاشی طور پر مضبوط اور فجروں سے آزاد ہونے اور اچھی خوراک میسر ہونے کے باعث دماغی و جسمانی طور پر اچھی فٹنس کے حامل ہوتے ہیں اس لیئے وہ دوسرے علاقوں کے کھلاڑیوں سے واضح طور پر سبقت لیئے ہوتے ہیں.اس لیئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ سوسائٹیز کے قیام اور اس کے ارباب و اختیار اور خود افراد کی ترقی حاصل کرنے کی لگن و حستجو سونے پہ سہاگے کا کام کرتی ہے.اس کی ایک شاندار مثال بحریہ ٹائون لاہور ہے جہاں کرکٹ اسٹیڈیم, بیس بال و فٹبال گرائونڈز و اکیڈمیز اور دیگر کھیلوں کی نہ صرف سہولیات فراہم کی گئی ہیں بلکہ ٹیلینٹڈ اور ملکی خدمت و نمائندگی سے سرشار کھلاڑیوں کی مختلف کوچز و ٹرینرز کے زریعے رہنمائی فراہم کی جارہی ہے اور جس کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آرہے ہیں.ان کامیابیوں کا سہرا وہاں کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر برگیڈیئر(ر) خلیل اللہ بٹ کی زاتی دلچسی کو جاتا ہے جب وہ پوری کمیونٹی کی بھلائی اور اسپورٹس کو ترقی دینے کے لئے کوشاں ہیں وہ وہاں کے کوالیفائیڈ و فزیکل ایجوکیشنسٹ ڈائریکٹر اسپورٹس سید فخر علی شاہ کی خدمات کی بدولت کھیلوں کی ترقی اور کھلاڑیوں کی عالمی سطح پر شرکت کرانے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں.

یہ برگیڈیئر(ر) خلیل اللہ بٹ ہی کی کاوشیں ہیں کہ انہوں نے کئی سال پہلے اس وقت کے ڈائریکٹر اسپورٹس,صدر پاکستان فیڈریشن بیس بال و سابق ڈی جی اسپورٹس پنجاب مرحوم سید خاور شاہ کے مشورے پر بحریہ ٹائون لاہور میں نہ صرف بیس بال, فٹبال و دیگر اکیڈمیز قائم کیں بلکہ نیشنل لیول کی کئی مینز, وومینز, جونیئرز و انڈر 12 چیمیئن شپس منعقد کیں اور متعدد انٹر اسکولز ایونٹس کا انعقاد کیا اور اپنے اسپورٹس لوور ہونے کا ثبوت پیش کیا اور یہ سلسلہ اس وقت بھی جاری ہے.جسکی بدولت یہاں کے کھلاڑی بیس بال اور فٹبال میں نہ صرف انٹرنیشل سطح پر پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں بلکہ عمدہ کارکردگی کی بدولت بہترین کھلاڑی, اسکورر و ہٹر وغیرہ کے ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں جن میں مجمد خاور اور علی خاور کے نام قابل زکر ہیں.کمیونٹی و سوسائیٹیز سسٹم کو پروان چڑھانے سے ہمیں زیادہ مضبوط اور مستقل بنیادوں پر ٹیلینٹ حاصل ہوسکتا ہے جسکے لیئے بحریہ ٹائون لاہور کی طرز پر ملک بھر میں اس قسم کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی اور حکومتی دلچسپی وقت کی اہم ضرورت ہے اور کمیونٹی سروس کے بہت سے اور بھی فوائد ہیں. اس سے پیدا ہونے والا برادری کی خدمت کا جذبہ معاشرتی ذمہ داری کے بڑھتے ہوئے احساس کو فروغ دیتا ہےاور دوسروں کی مدد کرنے کے لئے ایک ایسا دل مہیا کرتا یے جس میں کچھ دو اور کچھ لو کی پالیسی جگہ بناتی ہے.اس سے زندگی کے حقیقی واقعات پر علمی تعلیم کا اطلاق کرنے کا موقع میسر آتا ہے.یہ سسٹم ہم عمر افراد اور بڑوں کے ساتھ تعلقات اور ‘معاشرتی رابطے’ بناتا ہے اور طلبا کو تنوع اور کثیر الثقافتی کی طرف مائل کرتا ہے اور زندگی بھر کی مواصلات, باہمی اور اہم سوچنے کی مہارت کو بہتر بناتا ہے جس سے طلباء کو ان کے جذبات اور دلچسپیاں تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے اور وہ اپنا پیشہ درست طور پر منتجب کرسکتے ہیں جن پر انہوں نے کبھی غور ہی نہیں کیا ہو گا.اس سسٹم میںرضاکارانہ کاموں میں شامل ہونے کے مواقع ملتے ہیں جس سے طلبا و کھلاڑیوں کو تجرباتی طور پر سیکھنے کا موقع ملتا ہے اس سے ایک تو وہ بہتر محسوس کرتے ہیں اور دیگر وہ یہ دریافت بھی کر لیتے ہیں کہ ان کے جذبات کہاں اور کیسے رہتے ہیں.

error: Content is protected !!