نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس میں بڑے پیمانے پر گھپلے،نیب راولپنڈی نے احسن اقبال اور دیگر ملزمان کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کردیا

اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)نیب راولپنڈی نے سابق وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور دیگر ملزمان کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کیا ہے، یہ ریفرنس نارووال سپورٹس سٹی پراجیکٹ کے سلسلہ میں دائر کیا گیا ہے جس میں ملزم احسن اقبال نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے 34.75 ملین روپے کے پراجیکٹ کو بڑھا کر 2994 ملین روپے کر دیا۔ ریکارڈ کے مطابق نارووال سپورٹس سٹی جو قبل ازیں سپورٹس سٹی نارووال کے نام سے جانا جاتا تھا، کا تصور ابتدائی طور پر ملزم احسن اقبال کی ہدایات پر کسی فزیبلٹی سٹڈی کے بغیر 1999ءمیں دیا گیا تھا اور ملزم احسن اقبال کی سربراہی میں سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈبلیو پی) نے 34.74 ملین روپے کی لاگت کے منصوبہ کی منظوری دی اور 1999ءکے دوران ملزم نے پاکستان سپورٹس بورڈ اور نیسپاک کو غیر قانونی ہدایات دیں کہ پراجیکٹ کو وسعت دی جائے اور ان ہدایات کے تحت پراجیکٹ کے دائرہ کو بڑھایا گیا جس کے نتیجہ میں اس کی لاگت بڑھ کر 97.52 ملین روپے ہو گئی۔ ملزم احسن اقبال نے نہ صرف پراجیکٹ کو وسعت دی بلکہ این ایس سی پراجیکٹ کیلئے اراضی کی ذاتی طور پر نشاندہی کی اور اپنی نشاندہی پر اراضی کے حصول کیلئے پاکستان سپورٹس بورڈ کو خصوصی خسرہ نمبرز فراہم کئے۔ وزارت پی ڈی اینڈ آر کی ہدایات پر پاکستان سپورٹس بورڈ نے 1999ءکے دوران ان بنیادوں پر پراجیکٹ پر کام ملتوی کر دیا کہ این ایس سی پراجیکٹ معاشی ضرورت کے حوالہ سے اہمیت کا حامل نہیں۔ پراجیکٹ پر 2009ءمیں دوبارہ کام شروع ہوا اور 732 ملین روپے لاگت کی منظوری دی گئی تاہم 18ویں آئینی ترمیم کے بعد یہ پراجیکٹ 2011ءمیں حکومت پنجاب کو منتقل کر دیا گیا۔ جب ملزم احسن اقبال نے 2013ءمیں وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی کا چارج سنبھالا تو اس نے وزارت کے حکام کو غیر قانونی ہدایت کی کہ این ایس سی پراجیکٹ کو پی ایس ڈی پی 2013-14ءمیں شامل کیا جائے جو پی ایس ڈی پی 2013-14ءکے مسودہ میں شامل نہیں تھا اور یہ صوبائی منتقل شدہ ایک پراجیکٹ تھا اور حکومت پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام 2013-14ءمیں بھی شامل تھا۔ ملزم احسن اقبال نے اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال اور مذموم مقاصد کیلئے 28 اپریل 2011ءکو 18ویں ترمیم اور سی سی آئی کے فیصلہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبائی منصوبہ کو ہائی جیک کیا اور وفاقی حکومت کے خزانہ سے بھاری اخراجات کا ضیاع کیا۔ مزید برآں ملزم احسن اقبال نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ذاتی مقاصد کیلئے کسی جواز کے بغیر پراجیکٹ کی مالیت 730 ملین روپے سے بڑھا کر 3 ارب روپے کر دی۔ ملزم احسن اقبال نے 2012-13ءسے 2016-17ءکے دوران وزارت بین الصوبائی رابطہ کے 90 فیصد سپورٹس فنڈز اپنے حلقہ کو منتقل کئے۔

error: Content is protected !!